اہم ترین خبریںپاکستانپاکستان کی اہم خبریں

ضلع کرم میں بنکرز کے خاتمے کا آغاز، خوراک اور بنیادی ضروریات کا بحران برقرار

اپر کرم میں محاصرے سے مہنگائی بے قابو، عوام بنیادی ضروریات کے لیے پریشان

شیعیت نیوز: ضلع کرم میں پائیدار قیام امن کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ پہلے مرحلے میں لوئر کرم کے علاقے میں بنکرز مسمار کیے جا رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ضلع کرم اشفاق خان کا کہنا ہے کہ دوسرے خار کلی اور بالش خیل میں پانچ پانچ بنکرز مسمار کیے جا رہے ہیں۔ اب تک فریقین کے چار بنکرز مسمار کیے جا چکے ہیں۔

گرینڈ جرگہ کی کئی ہفتوں کی محنت سے فریقین کے درمیان امن معاہدہ طے پایا تھا۔ اسی معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

عوام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی نگرانی میں سامان کے جو ٹرک آ رہے ہیں وہ ناکافی ہیں، جس کی وجہ سے مہنگائی بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

عوام کا کہنا ہے کہ ٹماٹر 700 روپے، گوبھی 500، ٹھنڈا 500، پیاز 500 روپے، ہری مرچ 800، اور کچالو 500 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیے جا رہے ہیں۔ تین مہینے سے محاصرے میں رہنے والے لوگ سبزی کی قیمت پوچھ کر ہی اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔ اسی طرح، 16 کلو گھی کا کنستر 11 ہزار روپے، 50 کلو چینی 10 ہزار، اور چائے 2200 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روضہ حضرت زینب (س) میں سیاہ پرچم نصب کرنے پر پابندی

عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں زیادہ ضرورت ایندھن اور ایل پی جی کی ہے۔ مرکزی شاہراہ کھولی جائے اور اپر کرم کے لیے کم از کم 500 ٹرکوں پر مشتمل قافلہ روانہ کیا جائے۔

پاراچنار ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر عارف حسین کا کہنا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی عدم دستیابی کے باعث علاقہ مکین پچھلے دو ماہ سے ایک جگہ سے دوسری جگہ پیدل جا رہے ہیں۔ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے۔ اے ٹی ایم مشینز، موبائل نیٹ ورک، ہوٹل، اور ریسٹورنٹ بھی بند پڑے ہیں۔ بے روزگاروں کی تعداد بھی ہر گزرتے لمحے بڑھ رہی ہے۔

تاجر رہنما حاجی عابد حسین کہتے ہیں کہ بیکری، کاروباری مراکز، پیٹرول پمپ، ہوٹلز، اور تعلیمی ادارے بند ہونے کے باعث ہزاروں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔ پاراچنار شہر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور ڈیزل کی عدم دستیابی کے باعث شہریوں کو پانی کی فراہمی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button