اہم ترین خبریںپاکستانپاکستان کی اہم خبریں

کالعدم جماعتوں کی دھمکی: 24 گھنٹوں میں دھرنے ختم نہ کرائے گئے تو ملک گیر احتجاج کریں گے

سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس، ریاستی اداروں کی خاموشی پر سوالیہ نشان

شیعیت نیوز: کالعدم دہشتگرد جماعت سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے شدت پسند تکفیری رہنماؤں نے دھمکی دی ہے کہ اگر 24 گھنٹوں کے اندر ملک میں جاری اہل تشیع کے پرامن دھرنے ختم نہ کرائے گئے تو پھر ہم بھی 24 گھنٹوں کے بعد کراچی میں طے شدہ مقامات سے اپنے دھرنے شروع کر دیں گے جو کہ ملک بھر میں پھیل سکتے ہیں۔

ان متعصبانہ خیالات کا اظہار کالعدم دہشتگرد تکفیری جماعت سپاہ صحابہ کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے مرکزی صدر علامہ اورنگزیب فاروقی ملعون سمیت دیگر تمام تکفیری رہنماؤں کے ہمراہ آج جامع مسجد رحمانی، آبپارہ اسلام آباد میں شرانگیز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

یاد رہے کہ یہ جماعتیں وزارت داخلہ پاکستان کی جانب سے کالعدم قرار دی جا چکی ہیں، جو نام بدل بدل کر اپنی شدت پسندانہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان جماعتوں کے رہنما حکومت کی جانب سے فورتھ شیڈول میں بھی شامل ہیں۔ اس کے باوجود ان کالعدم جماعتوں اور ان کے شدت پسند تکفیری رہنماؤں کا کھلے عام انتشار پھیلانا اور مذہبی منافرت کو پروان چڑھا کر پاکستان کو فرقہ وارانہ آگ میں دھکیلنا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی چشم پوشی کے باعث انتہائی تشویشناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھرمیں پر امن دھرنے جاری رہیں گے، سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری

یہ جماعتیں وہی ہیں جن کی بنیاد 1980 کی دہائی میں اس وقت کے آرمی چیف اور صدر مملکت جنرل ضیاء الحق نے سعودیہ عرب کے ریالوں کی مدد سے رکھی تاکہ یہاں شیعیان حیدر کرارؑ سیاسی و اجتماعی طور پر مضبوط اور منظم نہ ہو سکیں اور ساتھ ہی پورے ملک کو وہابی اسٹیٹ میں تبدیل کیا جا سکے۔ لیکن اب یہ تکفیری گروہ خوارج میں تبدیل ہو چکے ہیں، جو کبھی طالبان کی حمایت کرتے ہیں تو کبھی داعش کے حامی بن جاتے ہیں۔

ان خوارج کی تعریف خود ہماری ریاست نے کی ہے کیونکہ اِسی دہشتگرد جماعت نے اپنے ہم خیالوں کے ساتھ مل کر 80 ہزار سے زائد بے گناہ شیعہ، سنی پاکستانی عوام، افواج پاکستان کے سپاہیوں اور غیر مسلموں کو شہید کیا ہے۔ لیکن افسوس کہ اب ہماری ریاست کے بعض ادارے انہی خوارج کی مدد سے اس ملک دشمن گروہ کو شیعیان حیدر کرارؑ کے مقابل ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں تاکہ شیعیان حیدر کرارؑ مظلومین کی حمایت ترک کر دیں اور ان کے مذموم مقاصد کے مد مقابل کھڑے نہ ہو سکیں۔

ہمارے ناعاقبت اندیش حکمران اور ریاستی ادارے شاید یہ نہیں جانتے کہ شیعیان حیدر کرارؑ کربلا سے تربیت پاتے ہیں، ہمیشہ مظلوم کی حمایت کرتے ہیں اور کسی ظالم و جابر کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرتے۔ لہذا حکومت اور ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیں اور مظلومین پاراچنار کا مسئلہ پرامن انداز سے حل کریں۔ اپنے ان گمراہ عناصر کے ذریعے ملک میں مذہبی منافرت کی آگ بھڑکا کر پاکستان کو انارکی کی طرف نہ لے جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button