یمنی حملے شدت اختیار کر گئے، صہیونی حکومت سلامتی کونسل سے مدد کی دہائی
اسرائیلی وزیر خارجہ کا یمن کے خلاف اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: الجزیرہ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یمنی فوج کی جانب سے مقبوضہ علاقوں پر حملوں میں شدت سے صہیونی حکام کی نیندیں اڑ گئی ہیں۔ صہیونی جدید ترین دفاعی نظام بھی یمنی میزائلوں اور راکٹوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔
اس حوالے سے اسرائیلی وزیر خارجہ گیدعون سائر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ یمنی فوج کے حملوں کی مذمت کے لیے ایک ہنگامی اجلاس بلایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: یمن کے میزائل حملوں سے صہیونی خوف زدہ، تل ابیب میں افراتفری
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ یمن کی تحریک انصار اللہ مسلسل اسرائیل کو جدید ڈرون اور میزائلوں سے نشانہ بنا رہی ہے۔ وہ بین الاقوامی پانیوں میں جہازرانی کی آزادی اور عالمی تجارت کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
سائر نے یمن کو دنیا کے لیے خطرہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تحریک انصار اللہ نہ صرف اسرائیل بلکہ پورے خطے اور دنیا کے لیے خطرہ پیدا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے یورپ میں اسرائیلی سفارتی مشنز کو ہدایت دی ہے کہ وہ تحریک انصار اللہ کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی مہم شروع کریں۔