شہدائے مدافعین حرم پر سلام !اپنا وظیفہ انجام دیا!سیدہ زینب کے حرم کو نقصان نہیں پہنچانے دیا
ہم نے صہیونی فوج کو ایران اور عراق کی سرحدوں کے قریب نہیں آنے دیا؛ اور انہیں اپنی اراضی سے بہت دور رکھا جیسا کہ امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کی ہدایت بھی ہے۔

شیعیت نیوز: شام میں سقوط کے بعد سوال اٹھایا جارہا ہے کہ اعلی ایرانی جرنیل اور افسران، زینبیون، فاطمیون، حیدریون، حسینیون وغیرہ وغیرہ کے مجاہدین، جنہوں نے دفاع حرم کے دوران اپنی جانیں قربان کر دیں، تو ان کا کیا ہوگا”؟
ایک مدافع حرم اگر اس سوال کا جواب دینا چاہے تو وہ کچھ یوں ہوگا۔
ہم مدافعین حرم ہیں، ہم بشار الاسد اور شام کے لئے شام نہيں گئے، ہمارے وہاں اپنی موجودگی سے کئی اعلی اہداف و مقاصد تھے، اور ہم ان اہداف و مقاصد کے حصول میں کامیاب بھی ہوگئے۔
ہم نے کسی بھی یزیدی سفیانی دشمن کو حرم زینب کبری (سلام اللہ علیہا) کو نقصان نہيں پہنچانے دیا۔
ہم حزب اللہ، شام اور فلسطین کے حلیف تھے اور ہم نے صہیونی دشمن کو عالم اسلام پر ہلہ بولنے کی اجازت نہیں دی اور انہیں محدود سرزمینوں تک محدود کرکے رکھا ۔
یہ بھی پڑھئیے: شام پر تکفیری دہشتگردوں کے قبضے کے نتائج سامنے، معروف سائنسدان کو شہید کردیا
ہم نے ہی مقاومت کے وسیع تر محاذ کے ساتھ مل کر غاصب یہودی دشمن کو بہت ساری اسلامی سرزمینوں سے خوار و ذلیل کرکے نکال باہر کیا۔
ہم نے مقاومت کو پہلے سے زیادہ جلا دی اور مستقبل کے عظیم معرکوں کے لئے تیار کیا۔
ہم نے صہیونی فوج کو ایران اور عراق کی سرحدوں کے قریب نہیں آنے دیا؛ اور انہیں اپنی اراضی سے بہت دور رکھا جیسا کہ امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کی ہدایت بھی ہے۔
ہم اس عرصے میں یہودی دشمن کے ساتھ دوبدو لڑائی کا عظیم تجربہ حاصل کیا جبکہ اس سے قبل جن عرب ممالک نے ان کا سامنا کیا تھا انہیں بری طرح شکست ہوئی تھی۔