لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ میں دراڑ پڑ گئی، اہم رپورٹ جاری
لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے اندرونی تنازعات میں مزید شدت سامنے آ گئی،میران شاہ کے گاؤں تپی کی ایک مسجد میں زوردار دھماکے میں ،لشکر جھنگوی کے 5 اہم دہشت گرد ہلاک ہوگئے
شیعیت نیوز : لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے اندرونی تنازعات میں مزید شدت سامنے آ گئی۔
میران شاہ کے گاؤں تپی کی ایک مسجد میں زوردار دھماکہ، دھماکے سے خواتین و بچوں سمیت لشکر جھنگوی کے 5 اہم دہشت گرد بھی ہلاک ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ میں دراڑ پڑ گئی۔
گذشتہ شب تپی میں سپاہ صحابہ کی طرف سے لشکر جھنگوی کے مرکز پرخود کش حملہ کیا گیا ہے۔
لشکر جھنگوی نے سپاہ صحابہ کے اہم دہشتگرد ظفرالدین عرف مخلص کو ہلاک کر دیا ہے۔
دوسری جانب دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی کاعبادت گاہوں کو دہشت گردی کے مقاصد کیلے استعمال کرنا شرمناک ہے۔
شریعت کے دعویدار مساجد کو دہشت گردی کے مقاصد کیلئے استعمال کر کے ان کا تقدس پامال کر رہے ہیں۔
دفاعی ماہرین کے مطابق یہ تکفیری دہشتگرد آبادی والے علاقوں میں پناہ لیتے ہیں اور معصوم شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں جس کی واضح مثالیں ماضی سے بھی ملتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ وہیں پر دھماکہ خیز مواد بھی تیار کرتے ہیں جو عام شہریوں کی جان و مال کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ضلع ہرنائی میں سیکورٹی فورسز کی کاروائی، لشکر جھنگوی کے 3 دہشتگرد ہلاک
ماہرین نے کہا کہ ایسے واقعات ان کے اندرونی اختلافات کی نشاندہی بھی کرتے ہیں۔
سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی اور افغان طالبان ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔
یہ افغان سرزمین سے افغان طالبان کی مکمل حمایت سے پاکستان میں دہشت گرد حملے کرتے ہیں۔
افسوس اس بات کا ہے کہ یہ سب اسلام کے نام پر کیا جاتا ہے، صحابہ کے نام پر کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز کی کاروائیوں نے تکفیریت اور دہشتگردی کے لئے زمین تنگ کردی ہے۔