ایران کا اسرائیل پر جوابی میزائل حملہ جائز اور قانونی تھا: مولانا فضل الرحمن
مسلم ممالک کو فلسطین کی آزادی کے لیے مشترکہ دفاعی نظام تشکیل دینا ہوگا: مولانا فضل الرحمن
شیعیت نیوز: جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمن نے ہفتہ کے روز اسلام آباد میں ارنا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کے آپریشن "وعدہ صادق دو” کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔
پاکستان کے سینیئر سیاستدان مولانا فضل الرحمن نے اسرائیل کے خلاف ایران کے اقدامات اور فلسطین کی حمایت میں تہران کے موقف کو قابلِ تعریف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ عالم اسلام کے دیگر بااثر ممالک جیسے پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، ملیشیا، اور مصر بھی مسلمانوں کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور فلسطین کی آزادی کے لیے متحد ہوجائیں۔
مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ اسرائیل کے خلاف ایران کا میزائل حملہ درحقیقت جوابی ردعمل تھا اور ایران نے اپنے دفاع کے جائز حق کا استعمال کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک کو فلسطین کی حمایت کے لیے ایک مشترکہ دفاعی نظام اور کمان تشکیل دینی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں 150تکفیریوں کو فورتھ شیڈول میں شامل کرلیاگیا
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ فلسطین اسلام اور عربوں کی مقدس سرزمین ہے اور اس پر اسرائیل کا قبضہ اور تسلط ناجائز ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس نازک وقت میں امتِ اسلامیہ میں انتشار اور تفرقہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے، اور ہم سب کو اتحاد قائم کرنا چاہیے۔
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما نے کہا کہ مسلمانوں کو سوچنا چاہیے کہ اسرائیل غزہ سے لبنان اور پھر ایران تک جنگ کا دائرہ کیوں پھیلانا چاہتا ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ "الاقصیٰ طوفان” آپریشن کو ایک سال گزر چکا ہے اور ہم غاصب اسرائیل کے خلاف مجاہدین بیت المقدس کی جرات مندانہ جنگ کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔