پی ٹی آئی جلسے کی تقاریر سیاسی خودکشی کے برابر ہیں، خواجہ آصف
اپنے بیان میں وزیر دفاع نے کہا کہ نواز شریف، آصف زرداری، فریال تالپور، مریم نواز، میں قید ہوا اور ایوان میں موجود کئی دیگر لوگ قید ہوئے لیکن اس ایوان کے تقدس کو کم کرنے والا اقدام نہیں کیا گیا۔

شیعیت نیوز : قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سیاسی اختلافات جمہوریت کا حسن ہے، میثاق جمہوریت پاکستان کی جمہوریت میں پیش رفت تھی کہ پہلی مرتبہ دو متحارب پارٹیوں نے مل کر پارلیمانی جمہوریت کو آگے بڑھانے کی سوچ کی بنیاد رکھی، اس میں رخنے بھی آئے لیکن ہم 90 کی دہائی کی تلخی کی طرف نہیں بڑھے، رابطے بھی رہے، اختلافات بھی ہوئے، لیکن جب 2013-14 میں دھرنا ہوا تو ایوان میں موجود سب پارٹیاں ایک ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بلڈنگ پر قبضہ ہوا، پیپلز پارٹی نے اس جذبے کے ساتھ کام کیا، جس کے تحت میثاق جمہوریت سائن کیا گیا تھا۔ نواز شریف، آصف زرداری، فریال تالپور، مریم نواز، میں قید ہوا اور ایوان میں موجود کئی دیگر لوگ قید ہوئے، لیکن اس ایوان کے تقدس کو کم کرنے والا اقدام نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد پولیس نے تاحال اسپیکر کے احکامات پر عمل نہیں کیا: علی محمد خان
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر اگر گرفتار اراکین کے پروڈکشن آرڈر ایشو کرتے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ لیکن جب آپ حدود کو عبور کرتے ہیں، فیڈریشن، آئین کو چیلنج کرتے ہیں، جمہوریت کی بنیادوں کو کمزور کرتے ہیں، تو اس طرح کی باتیں خودکشی کے مترادف ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اگر عمران خان گرفتار ہیں تو ہماری قیادت بھی گرفتار رہی، لیکن ہم نے وہ زبان نہیں بولی، نہیں کہا کہ آکر انہیں جیل سے رہا کرائیں گے۔ آئین و قانون کے مطابق ان کی رہائی سب کو قابل قبول ہوگی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی احتجاج کرے، لیکن حدود کو عبور نہ کرے۔ اسپیکر بطور کسٹوڈین آپ ایمپائر ہیں، اس ایوان کی بقا ہے تو اس ملک کی وحدت، آئین کی بقا ہے۔