اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

امریکہ کے بغیر جنگ جاری نہیں رکھ سکتے تھے، اسرائیلی افسر کا اعتراف

صیہونی فضائیہ کے ایک اعلی سطحی افسر نے طوفان الاقصی آپریشن میں غاصب صیہونی رژیم کی شکست اور وعدہ صادق آپریشن کی کامیابی کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر امریکہ کی مدد نہ ہوتی تو جنگ چند ماہ سے زیادہ طویل نہیں ہونی تھی۔

شیعیت نیوز: تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق صیہونی رژیم کے ایک اعلی سطحی ایئرفورس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صیہونی اخبار ہارٹز کو بتایا ۔

کہ موجودہ جنگ کے مختلف محاذوں پر غاصب صیہونی رژیم شکست کا شکار ہو چکی ہے .

جبکہ جنگ جاری رہنے کی اصل وجہ امریکہ کی مالی اور فوجی امداد ہے۔

صیہونی فضائیہ کے اس افسر نے کہا کہ اگر امریکہ کی مدد اور حمایت نہ ہوتی تو صیہونی فوج، خاص طور پر صیہونی ایئرفورس چند ماہ سے زیادہ جنگ جاری رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی تھی

یہ بھی پڑھیں: ہم نے ایک مسجد کھو دی ہے مزید نہیں کھونا چاہتے ہیں، اسد الدین اویسی

اور شدید مشکلات کا شکار ہو جاتی۔

اس نے کہا کہ اسرائیلی حکام امریکہ اور دیگر ممالک پر انحصار کم کرنے کیلئے بم، میزائل اور دیگر فوجی سازوسامان کی پروڈکشن میں اضافہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

یوں غاصب صیہونی رژیم کا منصوبہ بیرونی انحصار کم کرنے کیلئے فوجی سازوسامان کی پروڈکشن بڑھانے پر مبنی ہے۔

یہ منصوبہ خاص طور پر اس وقت زیادہ توجہ کا مرکز بنا ہے جب جو بائیڈن کی سربراہی میں موجودہ امریکی حکومت اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرنے میں تاخیر کر رہی ہے.

کیونکہ اسرائیلی کو فراہم کئے جانے والا فوجی سازوسامان کا زیادہ تر حصہ امریکی کمپنیوں سے خریدا جاتا ہے.

اور اس عمل میں تاخیر ہو جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button