فلسطینیوں کی جبری بےدخلی دنیا کے لیے چیلنج ہے: وزیراعظم شہباز شریف
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی جبری بےدخلی دنیا کے لیے چیلنج ہے، انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والی اسرائیلی ریاست کو کٹہرے میں کھڑا نہ کیا گیا تو عالمی ادارے خود کٹہرے میں کھڑے ہوں گے۔

شیعیت نیوز : اے پی پی کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے جبری بے دخلی اور بچوں کی غذائی قلت سے متعلق انسانی امور پر اقوام متحدہ کے ادارے (او سی ایچ اے) کی تازہ رپورٹ پر عالمی برادری کے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والی اسرائیلی ریاست کو کٹہرے میں کھڑا نہ کیا گیا تو عالمی ادارے خود کٹہرے میں کھڑے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ خوفناک ہے اور مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کے اسرائیلی جرم کا تازہ ثبوت ہے، اور یہ رپورٹس اسرائیل کے خلاف سنگین فرد جرم ہیں۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ شروع ہوئے 322 دن ہوگئے ہیں، اگست کے مہینے میں اڑھائی لاکھ فلسطینیوں کی ان کے گھروں سے جبری بے دخلی عالمی اداروں، عالمی ضمیر اور عالمی قانون کے لئے چیلنج ہے۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ میں ایک اور بھیانک جرم؛ صیہونی فوجیوں نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی
شہباز شریف نے مزید کہا کہ انسانیت کے قاتلوں کو سزا دی جائے، مظلوموں کا تحفظ کیا جائے، پاکستان فلسطینیوں خاص طور پر بچوں کے لیے خوراک کی ترسیل کو مزید تیز کرے گا۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے مجاہدوں نے غاصب صیہونی فوجیوں کے خلاف طوفان الاقصی شروع کیا جس کے نتیجے میں 1200 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوئے اور 250 اسرائیلیوں کو یرغمال بنایا گیا۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق گزشتہ 10 ماہ کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور تقریباً ایک لاکھ کے قریب زخمی ہوچکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔