پاکستانی کوہ پیما مراد سد پارہ جاں بحق ہوگئے
’33 سالہ کوہ پیما مراد سدپارہ براڈ پیک پر المناک طور پر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور اپنے پیچھے تین چھوٹے بچے (سوگوار) چھوڑ گئے۔‘

شیعیت نیوز:براڈ پیک پر حادثے کا شکار ہونیوالے معروف پاکستانی کوہ پیما مراد سد پارہ کی موت کی تصدیق کردی گئی ہے۔
مراد سدپارہ کو ریسکیو کرنیوالی ٹیم نے ان کی لاش جاپانی کیمپ پہنچادی ہے۔
ذرائع کے مطابق 4 رکنی ریسکیو ٹیم رات ایک بجے بیس کیمپ سےروانہ ہوئی تھی، 2 مزید کوہ پیما ہیلی کاپٹرکےذریعے بیس کیمپ پہنچ گئے ہیں، آج 2 بجے تک مراد سدپارہ کی لاش بیس کیمپ پہنچا دی جائے گی، جہاں سے ان کی لاش آرمی ہیلی کاپٹر کےذریعے اسکردو پہنچائی جائےگی۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹر راجہ ناصر کی سربراہی میں پارلیمانی وفد کے دورہ پاراچنار نے فرقہ واریت کو دفن کردیا!
صدر انسانی حقوق کمیشن گلگت بلتستان روشن دین دیامیری نے ایکس ڈاٹ کام پر کوہ پیما مراد سدپارہ کی انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بہت سے لوگوں کو بچانے والا ہیرو وقت پر نہیں بچایا جاسکا۔
’33 سالہ کوہ پیما مراد سدپارہ براڈ پیک پر المناک طور پر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور اپنے پیچھے تین چھوٹے بچے (سوگوار) چھوڑ گئے۔‘
کوہ پیما مراد سدپارہ اتوار کو علی الصبح دنیا کی 12ویں بلند ترین چوٹی براڈ پیک پر حادثے کا شکار ہو گئے تھے، جس کے بعد کوہ پیماؤں کی جانب سے فوری طور پر ان کے ریسکیو آپریشن کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری کے مطابق مراد سدپارہ ایک غیر ملکی مہم کو سامان فراہم کر رہے تھے کہ اس دوران وہ 5,200 میٹر کی بلندی پر حادثے کا شکار ہوکر چٹان میں پھنس گئے تھے۔
مراد سدپارہ پاکستانی کوہ پیماؤں کی اس ٹیم کا حصہ تھے، جس نے حال ہی میں ایک پورٹر محمد حسن کی لاش برآمد کی تھی جو گزشتہ سال کے2 پر المناک حادثے میں انتقال کرگیا تھا۔