مقبوضہ فلسطین

مسجد الاقصی کے امام کو گرفتار کر لیا گیا، آخر اس کی وجہ کیا ہے؟

فلسطینی ذرائع کے مطابق، جمعے کی نماز کے بعد خطیب مسجد الاقصی شیخ عکرمہ صبری کو شہید اسماعیل ہنیہ کی تعزیت پیش کرنے پر گرفتار کر لیا گیا۔

شیعیت نیوز: ہمارے نمائندے نے فلسطینی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ مسلمین عالم کے قبلہ اول مسجد الاقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری نے نماز جمعہ کے خطبوں میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی تعزیت پیش کر دی۔

اس رپورٹ کے مطابق، شہید اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی تعزیت پیش کرنے کے جرم میں غاصب صیہونی حکومت نے ان کی گرفتاری کے احکامات صادر کر دیے۔

یہ بھی پڑھیں:محمد الضیف ‘ٹھیک’ ہیں، ان کے قتل کے بارے میں اسرائیلی دعویٰ درست نہیں: حماس

موصولہ اطلاعات کے مطابق، خطیب مسجد الاقصی کے وکیل حمزہ قطینہ نے بتایا ہے کہ صیہونیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں شیخ عکرمہ صبری کے گھر کا محاصرہ کر لیا اور پھر انہیں گرفتار کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔

خطیب مسجد الاقصی شیخ عکرمہ صبری کی گرفتاری اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ دہشت گرد صیہونی حکومت کتنی زیادہ خوف و ہراس میں ہے، صرف شہید اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی تعزیت پیش کرنے سے ہی وہ ڈر جا رہی ہے اور ایک بزرگ عالم کو گرفتار کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button