تفتان بارڈر : سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث زائرین کا احتجاج
تفتان بارڈر واحد بارڈر ہے جہاں سے سال بھر زائرین اباعبداللہ ایک بڑی تعداد میں زیارات مقدس کے لئے گزرتے ہیں، مگر کسی قسم کی سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں

شیعیت نیوز : تفتان بارڈر پاکستان اور ایران کے مابین واحد بارڈر ہے جہاں سے پورا سال زائرین ابا عبداللہؑ ایک بہت بڑی تعداد میں گزرتے ہیں۔
کوئٹہ سے تفتان تک کے راستے میں زائرین کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
دھوپ، پانی کی قلت اور غذا کی عدم موجودگی اس راستے میں زائرین کو نڈھال کر دیتی ہے۔
حتی کہ زائرین کو اس راستے پر نماز بھی ادا کرنے کی کوئی مناسب جگہ فراہم نہیں کی جاتی اور وہ کوئٹہ تفتان روڈ پر ہی نماز ادا کرتے ہیں۔
اس طویل اور بامشقت راستے کو طے کرنے کے بعد زائرین تفتان بارڈر پہنچتے ہیں اور وہاں بھی انہیں بے شمار مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پارہ چنار جنگ میں قاری قرآن جہانزیب علی شہید ہوگئے
اتنی بڑی تعداد میں زائرین پہنچتے ہیں تو پانی پینے، کھانے کا انتظام، چھت، دھوپ سے بچاؤ کا بھی کوئی مناسب انتظام نہیں۔
حالیہ محرم الحرام کے قافلے جب ایک بڑی تعداد میں تفتان پہنچے تو سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے زائرین کو بہت مشکلات کا ساممنا کرنا پڑا۔
شدید گرمی و حبس میں مناسب رہائش، پانی، طعام اور طہارت کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے زائرین نے تفتان بارڈر پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔
احتجاج میں زائرین کا حکومت وقت سے اور تفتان بارڈر کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اتنی بڑی تعداد میں پاکستان کے شہری جو یہاں سے گزرتے ہیں ان کے لیے مناسب سہولیات کا انتظام کیا جائے۔