اہم ترین خبریںدنیا

ناروے، آئرلینڈ اور اسپین کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا اعلان، اسرائیل نے سفیر واپس بلالئے

وائٹ ہائوس کا کہنا ہے کہ یکطرفہ فیصلہ ناقابل قبول ہے، سعودی عرب ، فلسطینی اتھارٹی ، حماس ، قطر ، خلیجی تعاون کونسل کی جانب سے خیر مقدم ، فرانس اور جرمنی کا محتاط رد عمل، دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں مزید 62فلسطینی شہید اور 138زخمی ہوگئے .

 شیعیت نیوز: یورپ کے تین اہم ممالک ناروے، آئر لینڈ اور اسپین نے فلسطین کو بطور ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا، اسرائیل نے تینوں ممالک سے اپنے سفیر واپس بلالئے، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ "متعدد یورپی ممالک کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان دہشت گردی کا انعام ہے ، فلسطین کی خودمختار ریاست دہشت گرد ریاست ہو گی .

وائٹ ہائوس کا کہنا ہے کہ یکطرفہ فیصلہ ناقابل قبول ہے، سعودی عرب ، فلسطینی اتھارٹی ، حماس ، قطر ، خلیجی تعاون کونسل کی جانب سے خیر مقدم ، فرانس اور جرمنی کا محتاط رد عمل، دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں مزید 62فلسطینی شہید اور 138زخمی ہوگئے .

نابلس میں یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں کے گھروں پر حملے، عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ کے دونوں فعا ل اسپتالوں کو اسرائیلی فوجیوں نے گھیر لیا ہے ، اسرائیلی فوج نے غزہ میں اپنے میجر اور کیپٹن سمیت مزید تین فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

ناروے کے وزیراعظم جوناس گہر سٹور ، ہسپانوی وزیراعظم پیڈرو سانچیز اور آئرش وزیراعظم سائمن ہیرس نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باقاعدہ اعلان کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: ابراہیم رئیسی نے اپنے کردار و گفتار سے مقاومتی بلاک کی حمایت کی، بشار الاسد

سرکاری سطح پر اعلان 28 مئی کو کیا جائے گا۔ وائٹ ہائوس نے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کئے جانے کا یکطرفہ فیصلہ ناقابل قبول ہے۔ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) نے اس اقدام کو تاریخی قرار دیا۔

حماس نے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے اسےاہم قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ فلسطینیوں کی بہادرانہ مزاحمت کا نتیجہ ہے ۔ فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے 193 ارکان میں سے 142 پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔

فرانس نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ممنوع نہیں لیکن پیرس سمجھتا ہے کہ فی الحال ایسا کرنے کا مناسب موقع نہیں ہے۔

دو ریاستی حل کے حامی جرمنی کا کہنا ہے کہ فلسطین کیلئے اس طرح کی پہچان تنازع کے فریقین کے درمیان براہ راست مذاکرات کا نتیجہ ہونی چاہیے۔ ہسپانی وزیراعظم سانچیز، جنہوں نے تسلیم کی حمایت کے لئے کئی ممالک کا دورہ کیا ہے.

 یہ اقدام مشرق وسطیٰ کے تنازع کے دو ریاستی حل کو بحال کرنے کی کوششوں کو تقویت دے گا، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو غزہ میں جارحیت کرکے دو ریاستی حل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

سانچیز نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ حماس دہشت گرد گروپ سے لڑنا 7 اکتوبر کے بعد جائز اور ضروری ہے، لیکن نیتن یاہو غزہ اور باقی فلسطین میں اتنا درد، تباہی اور ناراضگی پھیلا رہے ہیں کہ دو ریاستی حل خطرے میں پڑ گیا ہے۔

قبل ازیں تینوں یورپی ممالک کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ ان کے بعد مزید ممالک بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیں گے۔

ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور نےکہا کہ فلسطین کو ریاست تسلیم نہ کرنے سے مشرق وسطیٰ میں امن نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ناروے 28 مئی کو سرکاری طور پر فلسطین کو بطور ریاست کو تسلیم کر لے گا، فلسطین کو ایک آزاد ریاست کا بنیادی حق حاصل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button