اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

حماس نے شام میں اپنے پولیٹیکل آفس کی منتقلی کی خبروں کی تردید کر دی

شیعیت نیوز: حماس نے اس خبر کی تردید کی جس میں کہا گیا تھا کہ فلسطینی مقاومت اپنا سیاسی دفتر شام میں منتقل کر رہی ہے۔

اس حوالے سے فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس” کے ترجمان "جہاد طحٰہ” نے اعلان کیا کہ ہم مسئلہ فلسطین کی حمایت کرنے پر عرب ممالک کو احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

حماس اپنے عزیز ملک شام یا کسی بھی دوسرے ملک میں منتقل ہونے کا نہیں سوچ رہی۔

بعض عرب خبر رساں اداروں نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس نے کم از کم دو علاقائی ممالک میں اپنے سیاسی دفتر کی منتقلی کے لئے دوحہ سے بات چیت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کے حملے بڑھ گئے ہیں، صہیونی ذرائع ابلاغ کا اعتراف

اس فلسطینی تحریک کے سیاسی دفتر کی دوحہ سے منتقلی، اسرائیل سے حماس کے مذاکرات میں قطر اور مصر کے دباو میں کمی کی وجہ سے عمل میں آ رہی ہے۔

وال اسٹریٹ جنرل نے لکھا کہ اگر حماس قیادت، قطر سے کہیں اور منتقل ہوتی ہے تو ممکن ہے کہ قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ ناکام ہو جائے۔

دوسری جانب قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان "ماجد الانصاری” نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ جب تک غزہ کے مسئلہ میں قطر، ثالث کی حیثیت سے باقی ہے اس وقت تک دوحہ سے حماس کے دفتر کی بندش نہیں ہو سکتی۔

ماجد الانصاری نے مزید کہا کہ حماس کی قیادت دوحہ میں موجود ہے اور قطر میں اُن کی رفت و آمد کے سلسلے میں کوئی رکاوٹ موجود نہیں۔

تاہم مذاکراتی وفد اس وقت قطر میں موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ تمام فریقین کی مدد سے غزہ تنازعے کا ایک ایسا حل لائیں جو سب کے لئے قابل قبول ہو۔

متعلقہ مضامین

Back to top button