اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

غزہ جنگ کے بارے میں اسرائیل کا شرمناک جھوٹ،امریکی اینکر پرسن

شیعیت نیوز: امریکی اینکر پرسن "مہدی حسن” نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کے سیاسی اور فوجی ترجمانوں نے غزہ جنگ کے دوران بہت سے جھوٹ بولے جن میں سے سات واضح ترین اور شرمناک جھوٹ درج ذیل ہیں۔

انہوں نے صیہونی رجیم اور مغرب کے جھوٹ کو برملا کرتے ہوئے مزید کہا کہ ان کا پہلا جھوٹ یہ تھا کہ حماس نے غزہ کی پٹی میں طوفان الاقصیٰ آپریشن کر کے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ جب کہ ان کے یہ بیانات سفید جھوٹ کے سوا کچھ نہیں۔

درحقیقت یہ اسرائیل ہی تھا جس نے طوفان الاقصیٰ آپریشن سے قبل جنگ بندی کی صریح خلاف ورزی کی تھی۔

دوسرا جھوٹ یہ ہے کہ اسرائیلی فوج کی ترجیح غزہ کی پٹی میں قیدیوں کی رہائی ہے۔

اسرائیل کا تیسرا بڑا جھوٹ یہ ہے کہ اس نے فلسطینی مزاحمتی فورسز (قسام) پر 40 بچوں کے سر قلم کرنے کا الزام لگایا جبکہ ہم اسرائیلی فوج کی طرف سے سینکڑوں فلسطینی بچوں کی شہادت کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی اتحاد کو حیران کن جواب دیں گے، یمن

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور اس کے مغربی حامیوں نے الشفاء ہسپتال میں حماس کا کمانڈ سینٹر ہونے کا جھوٹ بھی غزہ کی جنگ کا چوتھا سب سے بڑا جھوٹ ہے۔

امریکی اینکر پرسن نے توجہ دلائی کہ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ حماس کے زیر انتظام فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا، جو کہ ان کا پانچواں بڑا جھوٹ ہے۔

امریکی اینکر پرسن نے مزید تاکید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں قحط کا انکار اسرائیل کا چھٹا بڑا جھوٹ ہے۔

تل ابیب کا ساتواں جھوٹ یہ ہے کہ غزہ کے باسی حماس کو ووٹ دینے کی وجہ سے مارے جاتے ہیں!

متعلقہ مضامین

Back to top button