اہم ترین خبریںمقالہ جات

نظام امامت کا نام لیکر علامہ جواد نقوی ملت کو دھڑوں میں تقسیم نہ کریں،کالم نگار اسد عباس

لیکن ملت کو دھڑوں میں تقسیم ضرور کرے گا۔ قبلہ اچھی طرح سے جانتے ہوں گے کہ پاکستان مختلف مسالک کے باسیوں کی آماجگاہ ہے

شیعیت نیوز: تحریک بیداری کے سربراہ علامہ جواد نقوی کے خطبہ جمعہ میں جمہوریت کو تنقید کا نشانہ بنانے پر تجزیہ کار اسد عباس نے کہا ہےکہ قبلہ امام کی غیبت کے زمانے میں امامت کا نام لے کر جو مغالطہ نوجوان نسل کے ذہنوں میں وارد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ اگرچہ نظام امامت تو قائم نہیں کرسکے گا۔

لیکن ملت کو دھڑوں میں تقسیم ضرور کرے گا۔ قبلہ اچھی طرح سے جانتے ہوں گے کہ پاکستان مختلف مسالک کے باسیوں کی آماجگاہ ہے۔

یہاں ایک مسلک کی جانب سے پیش کردہ نظام کو اپنی تشریحات کے ہمراہ پڑھانا اور اس کے مخالفین کو یہودیوں، سامریوں، غداروں اور مکاروں، ہوس پرستوں، اقتدار پرستوں سے تشبیہ دینا اپنے مخالفین کے خلاف برین واشنگ کہلاتا ہے۔

اگر آپ واقعی لوگوں کے علم میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو  اسلامی حکومت کے حوالے سے مختلف تشریحات کو بیان کرنا چاہیئے اور اپنے پیروکاروں کو بتانا چاہیئے کہ ہر طبقہ کی تشریحات کچھ اصولوں پر استوار ہیں۔

کسی دوسرے کی تشریح کو نہ مان کر کوئی غدار، مکار، سامری، طاغوتی نہیں ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: علامہ جواد نقوی نے پاکستان کے آئینی ادارےکو ٹوائلٹ سے تشبیہ دے دی

ناپختہ اور کم خواندہ اذہان کو یہ مت بتائیں کہ جمہوریت کے ذریعے منتخب ہونے والا سربراہ مملکت حاکم شرع بن جاتا ہے۔

یہ بھی مت بتائیں کہ جمہوریت سے منتخب ہونے والا حکمران مطلق العنان حاکم ہوتا ہے اور وہ احکام و قوانین کو مطلقاً ختم کر سکتا ہے۔

یہ بھی مت بتائیں کہ جمہوری حاکم معزول نہیں کیا جاسکتا۔ قبلہ سے گزارش ہے کہ تاریخ سے درست عبرتیں حاصل کریں۔

تشیع کی تبلیغ میں کمرشلزم ہمیشہ سے نہیں ہے۔

لوگوں نے اس مکتب کی ترویج کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں، بھوک پیاس کاٹی ہے ۔

میلوں کا سفر کیا ہے۔ آج بھی بہت سے ایسے افراد موجود ہیں، جو للہیت کے جذبے سے مکتب اہل بیت ؑ کی ترویج کر رہے ہیں۔ہمیں مکھی نہیں شہد کی مکھی کا رویہ اختیار کرنا چاہیئے۔

جو ہمیشہ پھولوں پر بیٹھتی ہے اور معاشرے کو شہد جیسی شیریں نعمت سے بہرہ مند کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button