عراقمشرق وسطی

امریکہ خطے سے نہ نکلا تو اسے بھاری قیمت ادا کرنا پڑیگی، النُجَباء

شیعیت نیوز:عراق کی مقاومتی تحریک "النُجَباء”  نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ نے مشرق وسطیٰ کو کھیل سمجھ رکھا ہے اور امریکی صدر کو یہی معلوم نہیں کہ اس کے فوجی شام میں ہیں یا اُردن میں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ النجباء کا اشارہ گزشتہ شب شام کے علاقے التنف میں امریکی اڈے پر ہونے والے حملے کی جانب ہے کہ جس میں تین امریکی فوجی ہلاک ہو گئے۔

اس حملے کے حوالے سے امریکی حکام کا دعویٰ تھا کہ یہ حملہ اُردن میں ہوا ہے لیکن اُردن کی حکومت کے ترجمان نے باضابطہ طور پر اس مسئلے کی تردید کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ حملہ شامی سرزمین پر ہوا ہے۔ النُجَباء نے اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ امریکہ کسی بھی ملک کی خود مختاری کا احترام نہیں کرتا۔

اس تحریک نے کہا کہ امریکہ اپنی غنڈہ گردی اور استعماریت کی وجہ سے دوسرے ممالک کے وسائل لوٹ رہا ہے۔

لیکن مغرور اور زوال پذیر امریکی یہ جان لیں کہ ہم اپنے ہدف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ہم اپنی سرزمین سے امریکی ایجنٹوں اور فوجیوں کو باہر نکال کر ہی سانس لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کا غزہ میں یہودی بستیوں کا منصوبہ تیار

اس مقاومتی تحریک نے کہا کہ ہم جو کہتے ہیں، انجام دیتے ہیں۔ دشمن کے کیمپ اور فوجی اڈے اس بات سے بخوبی آشنا ہیں۔

کیونکہ اس سے قبل ہم انہیں متعدد بار اپنے میزائلوں سے نشانہ بنا چکے ہیں۔

امریکی اس بات سے درس عبرت پکڑیں اور کل نہیں بلکہ آج ہی اس خطے سے نکل جائیں۔

کیونکہ جتنا اِن کا قیام بڑھتا جائے گا اتنا ہی انہیں سنگین قیمت چکانا ہو گی۔

یہ امر قابل غور ہے کہ مقاومتی فورسز بارھا اس بات پر زور دے چکی ہیں کہ وہ علاقائی سطح پر امریکی اڈوں پر اپنے حملے جاری رکھیں گی تا کہ قابض فورسز اس علاقے سے نکل جائیں۔

عراقی مقاومت تقریباََ روزانہ کی بنیاد پر شام و عراق میں امریکی بیس کیمپوں پر اپنے راکٹ اور ڈرون حملے کر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button