کرم پارہ چنار میں ایم ڈیبلیو ایم اور پی ٹی آئی کے سیاسی اتحاد سے شیعہ سنی متحد ہوگئے
پورے علاقے میں ایک تبدیلی کی فضا ہے جہاں سُنی شیعہ مسلک کے لوگ ایک دوسرے کے دُشمن تھے آج ایک دوسرے کے قریب آ گئے ہیں۔

شیعیت نیوز: پاکستان کے قبائلی علاقوں میں اگر ایک طرف سیاسی بنیاد پر الیکشن لڑنے سے اُمیدواروں کوحملوں کا خطرہ ہے تو دوسری طرف فرقہ واریت سے متاثرہ قبائلی علاقے کُرم ایجنسی کے سُنی اور شیعہ مسالک کے لوگوں کو مجلس وحدت مسلمین اور پی ٹی آئی کے سیاسی اتحاد نے متحد کردیا ہے۔
اپر کُرم میں پانچ دیہات پر مُشتمل 20 سے 25 فیصد تک کی آبادی سُنی مسلک کے مسلمانوں کی ہے باقی 80 فیصد کے قریب آبادی شیعہ مسلک کے مسلمانوں کی بتائی جاتی ہے۔
سُنی شیعہ مسلک کے لوگ پاکستان تحریک انصاف کے نامزد اُمیدوار کے جھنڈے تلے ایک ہوگئے ہیں۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بھی الیکشن ہو چکے ہیں لیکن اس میں سُنی شیعہ ایک دوسرے سے دور تھے اب دوسیاسی پارٹیوں کے اتحاد کی وجہ سے دونوں مسالک کے لوگ ایک دوسرے کے قریب آ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکمران ہوش کے ناخن لیں اور پارہ چنار کے عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائیں ،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
گزشتہ دنوں سابق آئی جی خیبر پختونخواہ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سید ارشاد حسین نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 37 ضلع کرم سے انجینئر حمید حسین اور پی کے96 سے سید نجات حسین کی
حمایت کا باقاعدہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے عمران خان نے جیل سے میسج بھیجا ہے کہ آپ نے ان دونوں امیدواروں کا ساتھ دینا ہے۔
ایم ڈیبلیوایم اور پی ٹی آئی کے مشترکہ امیدوار سید نجابت حسین اور انجینئرحمید حسین کی سیاسی کمپین شیعہ سنی عوام مل کر سیاسی کمپین چلا رہے ہیں۔
پورے علاقے میں ایک تبدیلی کی فضا ہے جہاں سُنی شیعہ مسلک کے لوگ ایک دوسرے کے دُشمن تھے آج ایک دوسرے کے قریب آ گئے ہیں۔
کرم ایجنسی گذشتہ کئی سالوں سے فرقہ وارانہ فسادات کی زد میں رہا ہے جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
زخمی اور بے گھر ہو چکے ہیں اور حال ہی میں یہاں پر سنی اور شیعہ مسالک کے درمیان امن معاہدہ طے پایا ہے۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ پہلی دفعہ کُرم ایجنسی سے دونوں مسالک کے لوگوں کی جانب سے اچھی خبر مل رہی ہے۔