اہم ترین خبریںپاکستان

حکمران ہوش کے ناخن لیں اور پارہ چنار کے عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائیں ،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید قائد سر زمین پاکستان پر ایک عظیم شخصیت عالم اور بہترین اسوہ تھے

شیعیت نیوز : مجلس علماء مکتبِ اہلِبیتؑ پاکستان کے زیر اہتمام شہادت قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کی مناسبت سے منعقدہ بعنوان افکار شہید حسینیؒ سیمینارسے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید قائد سر زمین پاکستان پر ایک عظیم شخصیت عالم اور بہترین اسوہ تھے، آپ سے علماء اور طلباء محبت کرتے تھے، آپ ایک روحانی اور معنوی شخصیت تھے، ہماری امیدوں کا مرکز تھے لیکن دشمن اپنے ارادوں میں ناکام ہوا کہ انکی شہادت سے راہ حسینی بھی ختم ہو جائے گی، شہیدوں کے خون سے سرخ راستے کو دنیا کا کوئی فرعون اور یزید نہیں مٹا سکتا، ہم حکومت وقت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ پارہ چنار کے تنازعہ کو فی الفور وہاں کے عمائدین کے توسط سے حل کروائے، شر پسند عناصر کے پھیلائے گئے جنگ کے فتنے کا خاتمہ کرے، ہمارے اداروں کے فرائض منصبی میں آتا ہے کہ وہ عوام کے جان ومال کی حفاظت کو یقینی بنائیں، ایسے لگتا ہے انہوں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور قاتلوں، دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دیے دی گئی ہے، پارہ چنار میں ہیوی اسلحے سے بمباری ہو رہی ہے جسے فرقہ وارانہ لڑائی کا نام دیا جائے گا، جی بی کی موجودہ صورتحال بھی آپ کے سامنے ہے، مسلکی سوچ پر مشتمل حکومتی ٹولہ ہمارے ملک پر مسلط ہے اور آئے روز اپنی نالائقیوں اور متعصبانہ حرکتوں سے ملک کو بحرانوں میں دھکیل رہا ہے۔

سیمینار کے شرکاء سے مجلس علماء مکتب اہلبیت پاکستان کے صدر علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے خطاب کرتے ہوئے سب سے پہلے ملک بھر سے آئے ہوئے تمام علمائے کرام کا دل سے شکریہ ادا کیا اور شہید حسینی کے حوالے سے کہا کہ انکا بابصیرت،شجاع،متقی اور مخلص ترین وجود علماء کی زمہ داریوں کے حوالے سے ایک روشن مثال تھا، انکی پاکیزہ سیرت اور وجود ہم سب علماء کی زمہ داریاں واضح کرتا ہے، پھر بہت کم ہے کہ امام خمینی نے آپ کی شہادت پر جو پیغام بھیجے وہ اپنی مثال آپ اور منفرد ہیں، شہید قائد مکتب اسلام کے وفادار تھے، آپ امام حسین علیہ السلام کے سچے فرزند تھے، ہمارا بحیثیت عالم دین فریضہ ہے کہ ملت میں اتحاد و وحدت کو فروغ دیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ امت واحدہ پاکستان علامہ محمد آمین شہیدی نے کہا کہ قائد شہید کے قیادت کے ساڑھے چار سالہ دور میں بہت سارے عملی پہلو سامنے تھے لیکن جو انکا سب سے اہم ترین پیغام اور نقطہ تھا وہ وحدت المسلمین پر انتھک کاوشوں کا تھا، شہید حسینی نے تعلیمات قرآن کریم اور افکار امام خمینی سے الہام لیتے ہوئے اتحاد و وحدت کی ضرورت کو امت مسلمہ کے سامنے پیش کیا، آپ بنیادی طور پر پاکستان میں امام خمینی کے کی سوچ کے ترجمان تھے۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ خورشید انور جوادی نے کہا کہ شہید حسینی خط ولایت کے حوالے سے بالکل اٹل اور واضح موقف رکھتے تھے، آج جو پارہ چنار پر ظلم وستم ہو رہا ہے، یا اس سے پہلے معصوم مومنین کی لاشیں بھیجی گئیں اس سے پارہ چنار کی عوام کے حوصلے پست نہیں ہوئے، ملک کو نقصان پہنچانے والے شر پسند عناصر نے جب چاروں طرف سے حملہ کیا تو اسے پارہ چنار کے غیور و بہادر عوام نے ناکام بنا دیا، ہم سے ہمارا عقیدہ چھڑوانے والے خام خیالی میں رہتے ہیں۔سیمینار سے علامہ اقبال حسین بہشتی، علامہ مقصود علی ڈومکی، علامہ سید شبیر حسین بخاری، علامہ سید یاسر سبزواری و دیگر علمائے کرام نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button