اہم ترین خبریںپاکستان

سوشل میڈیا اکاونٹس اور ویب سائٹ سے بے بنیاد الزامات پر آئی ایس او پاکستان کا قانونی کارروائی کا فیصلہ

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ نجی چینل کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر فعال اہم اکاونٹس سے بے بنیاد الزامات نے ملت تشیع پاکستان کے جذبات مجروح کئے۔

شیعیت نیوز:امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے  ترجمان سید سلمان زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹس اور نجی ٹی وی کی ویب سائٹ پر امامیہ طلبہ تنظیم سے منسوب خبر میں الزام کو بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ صحافت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمات قرآن ہمیں خبر کی تصدیق کا حکم دیتی ہے۔

جیسا کہ آیت کریمہ میں فرمان خداوند متعال ہے کہ اے لوگو، جو ایمان لائے ہو، اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو تحقیق کرلیا کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم کسی گروہ کو نادانستہ نقصان پہنچا بیٹھو اور پھر اپنے کئے پشیمان ہو ”۔(سورہ حجرات)۔
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایس او پاکستان ایک طلبہ تنظیم ہے جو طلبا و طالبات کے مسائل حل کرنے میں فعال رہتی ہے۔

آئی ایس او پاکستان کے نام کو تکفیری اور ملک دشمن عناصر کی متعصبانہ سوچ کے مطابق دہشت گرد ی سے منسوب خبروں میں شامل کرنا بلاجواز اور عصبیت کو ظاہر کرتا ہے۔

آئی ایس او پاکستان نے ہمیشہ پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کیلئے عملی اقدامات اٹھائے، فرقہ واریت اور انتہاپسندانہ سوچ کے ناسورکی حوصلہ شکنی کی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس او 1972ء سے لے کر آج تک کے سفر میں وطن عزیز کے استحکام میں مصروف عمل ہے اور وطن عزیز کو ہر طرح کی فرقہ واریت سے محفوظ رکھنے میں اپنا اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وطن کے استحکام میں کوشاں اور اتحاد بین المسلمین کی علمبردار اس تنظیم نے سرزمین پاکستان میں متحدہ طلبہ محاذ جیسی تنظیموں کو بنانے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برادر حسن عارف امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے نئے مرکزی صدر منتخب
ان کا مزید کہنا تھاکہ آئی ایس او ایک قانون پسند تنظیم ہے۔ اس ملک میں آئی ایس او پاکستان فرقہ واریت کا شکار تو ہوئی ہے، اس راستے کو اس نے نہ فقط اختیار نہیں کیا بلکہ دہشتگردی کو اسلام سے انحراف گردانا ہے۔

ملک میں آئی ایس او امن و سلامتی کی داعی اور پاسبان ہے۔امامیہ طلبہ تنظیم کے کارکنوں نے ہمیشہ ملک کی ترقی، پیش رفت اور سماج میں اچھے اقدار کے فروغ میں بہت نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

یہ جوانوں کی ایسی پاکباز، اعلیٰ اقدار اور تعمیری روایات کی حامل اس تنظیم کو سینے سے لگانے کی ضرورت ہے۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ نجی چینل کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر فعال اہم اکاونٹس سے بے بنیاد الزامات نے ملت تشیع پاکستان کے جذبات مجروح کئے۔

ہم قانونی کارروائی کا حق رکھتے ہیں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر تردید کرکے معافی مانگی جائے۔

یاد رہے نجی ٹی وی کی ویب سائٹ سے خبر نشر کی گئی کہ اسلام آباد میں دہشت گرد مولوی کے قتل کے ملزم گرفتار ہوچکے ہیں ۔

سوشل میڈیا پہ بعض اکاونٹس سے قاتلوں کا تعلق امامیہ  طلبہ تنظیم سے منسوب کیا گیا تھا تاہم نجی ٹی وی کی ویب نے نشاندہی پر نام ہٹادیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button