اہم ترین خبریںپاکستان

کالعدم لشکر کے دہشت گرد کی دھمکی کے بعد پارہ چنار میں دہشت گردی نے کئے سوالات اٹھادئیے

جنازہ میں تقاریر کرنے والے ہر ایک رہنماء کو شیعوں سے انتقام  لینے اور دھمکیاں دیتے دیکھا گیا۔ اگلے روز یعنی سات جنوری کو پاراچنار سے پشاور جانے والی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

شیعیت نیوز: اسلام آباد میں ایک تکفیری گروہ کے مرکزی رہنماء کو دن دیہاڑے گولیاں مار کے ہلاک کر دیا گیا۔

جس کی خبر پھیلتے ہی اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں تکفیری جماعت کے کارکنان سڑکوں پہ نکل آئے۔

اور اپنے مخصوص انداز میں نعرے بازی، دھمکیاں اور ماحول کو پراگندہ کرنے لگ گئے۔

ہلاک ہونے والے مرکزی رہنماء کا نام مسعود الرحمان عثمانی تھا، جو یوم ابوبکر کی ریلی سے خطاب کے بعد گھر جا رہا تھا۔

اس واردات کے اگلے روز اسلام آباد آبپارہ چوک میں میت کیساتھ شدید احتجاج کیا گیا۔

جنازہ میں تقاریر کرنے والے ہر ایک رہنماء کو شیعوں سے انتقام  لینے اور دھمکیاں دیتے دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم لشکر جھنگوی کے غنڈوں کی اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی ،شیعہ مسلمانوں کی کھلے عام تکفیر، ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی

جبکہ کارکنان کا مطالبہ تھا کہ میت پارلیمنٹ ہائوس لے جائیں، جہاں جنازہ رکھ کر دھرنا دیا جائے، مگر زیادہ تر قائدین نے اسی جگہ احتجاج و جنازہ کا فیصلہ کیا تھا۔

جو انتظامیہ سے بھی شاید طے تھا۔ اس موقعہ پر کے پی کے کے صدر نے کھلے عام دھمکی دی کہ ہم اس کا انتقام لیں گے۔

جنازے کے بعد الٹی میٹم دے کر قائدین و کارکنان اپنے گھروں کو چلے گئے۔

اگلے روز یعنی سات جنوری کو پاراچنار سے پشاور جانے والی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

صدہ بائی پاس کے قریب ایک ٹیوٹا ہائی ایس اور ایک فیلڈر گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔

اس واقعہ میں چار بے گناہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ ایک خاتون ڈاکٹر رقیہ نجف  بھی شہید ہوئی ہے۔

 کالعدم لشکر کے دہشت گرد کی دھمکی کے بعد پارہ چنار میں دہشت گردی نے کئے سوالات اٹھادئیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button