اہم ترین خبریںپاکستان

شیعہ ہزارہ کے قاتلوں سے ملاقات کیوں کی؟آصف زرداری معافی مانگیں

 شیعیت نیوز: پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے سربراہ اور سابق صدر آصف علی زرداری سے بلوچستان کے بدنام زمانہ ٹارگٹ کلرز گروپ کے سربراہ  شفیق مینگل کی ملاقات پر سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے ۔

پارٹی کے سینئر عہدیداران اور کارکنوں نے بھی دہشت گردوں سے ملاقات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پیپلزپارٹی سے وابستہ ایک صارف نے لکھا ہے  شفیق مینگل نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے یا نہیں وقت دینا ہی فاش غلطی ہے،زرداری کو اس عمل پر شیعہ ہزارہ برادری سے معافی مانگنی چاہئے۔

شفیق مینگل اور اس کے گروپ کے دامن پر سینکڑوں ہزارہ شیعہ مسلمانوں کے خون کے دھبے ہیں۔
سینئر صحافی  حیدر جاوید سید نے تکفیری دہشت گرد کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ابہام پیدا کیا جارہا ہے کہ زرداری سے ملنے والا شفیق مینگل نہیں جبکہ حقیقت یہی ہے کہ یہ وہی عالمی دہشت گرد ہے ۔
ماضی میں جب لشکر جھنگوی او دولت اسلامیہ عراق والشام داعش  کے درمیان پاکستان میں مشترکہ اہداف کیلئے تعاون کا سمجھوتہ ہوا تھا تو شفیق مینگل اور لشکر جھنگوی والا رمضان مینگل سہولت کار تھے ۔
فی الوقت مسئلہ اور معاملہ یہ ہے کہ چنددن قبل کالعدم لشکر جھنگوی و کالعدم انجمن سپاہ صحابہ کے رہنما مولوی آصف معاویہ مسلم لیگ ن میں شامل ہوئے۔
اب یہ خبر ہے کہ پاکستانی تاریخ کے سب سے بڑے اور خوفناک ٹارگٹ کلرز گروپ کے سربراہ شفیق مینگل نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کیلئے آصف علی زرداری سے ملاقات کی ہے۔
پیپلز پارٹی قبل ازیں جھنگ میں خورشید شاہ اور مولوی احمد لدھیانوی ملاقات اور پھر ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ نسل کشی کے ایک پرجوش کردار فرحان افضل دھپ کی فیصل کنڈی کے توسط سے پیپلز پارٹی میں شمولیت پر تنقید
کا نشانہ بنتی رہی، دونوں مواقع پر پیپلز پارٹی نے جو موقف اپنایا وہ بچگانہ قرار پایا۔
صدر مملکت کے منصب پر فائز رہنے والے آصف علی زرداری کیا اس امر سے لاعلم ہیں کہ شفیق مینگل ایک تکفیری اور دہشت گرد ہے جس سے پاکستان کی ملت تشیع میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button