اہم ترین خبریںپاکستان

تکفیری شرپسندوں کا مسئلہ فلسطین کے نام پر فرقہ وارانہ جلسے

ملک دشمن افغانیوں کی طرح تکفیروں کی نرسیوں کو جڑ سے اکھاڑنا وقت کا اہم تقاضہ

 شیعیت نیوز : مظلوم فلسطینیوں کے خون نے دنیا میں بیداری کی نئی لہر پیدا کی ہے. امت مسلمہ بیدار ہوچکی ہے، شیعہ سنی تمام مسالک مسئلہ فلسطین پہ متحد ہوچکے ہیں۔

پاکستان میں تکفیری عناصر اور کالعدم تنظیمیں پہلے روز سے  فسلطین میں ہونے والے مظالم کے خلاف آل سعود کی پیروری کرتے ہوئے صرف بیان بازی سے کام لے رہے ہیں ۔

دہشت گرد تنظیمیں بھی مسئلہ فلسطین پہ خاموش دکھائی دے رہی ہیں ۔

لاتعلق رہنے والے گروہوں میں شدت پسندی تین مسالک کے طبقات نے اب اتحاد مسالک ثالثہ کے پلیٹ فارم سے فرقہ واریت کو فروغ دینے کا بیڑا اٹھالیا ہے۔

اس سے قبل ناموس صحابہ بل کے نام پر بھی پاکستان میں کئی اجتماعات کئے ہیں ۔

تکفیریت اور فرقہ واریت پہ مبنی متنازعہ بل ملت تشیع کے اتحاد کے باعث کوڑا دان میں جاگرا تو شرپسند تکفریوں نے اب  مسئلہ فلسطین سے مسلمانوں میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازش رچائی ہے ۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں فسلطین کے نام پہ جلسوں کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں ملت تشیع کے خلاف زہر اگلا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق حال ہی میں تکفیروں نے اسلام آباد میں ایک جلسے کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے جس میں ملت تشیع کے علاوہ دیگر تین مسالک کے شدت پسند عناصر کو اکٹھا کیا جائے گا۔

جلسہ میں تکفیری عناصر آئندہ الیکشن  میں  اپنے منحوس ایجنڈا کو بھی پیش کریں گے

یہ بھی پڑھیں:دھرنوں میں کفن لہرانے والے ڈاکٹر طاہر القادری مسئلہ فلسطین پہ کیوں خاموش ہیں؟

ملک دشمن افغانیوں کی طرح تکفیروں کی نرسیوں کو بھی جڑ سے اکھاڑنا وقت کا اہم تقاضہ ہے ۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تکفیری عناصر کو لگام دینا ہوگی ۔

مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ ہے جس سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں میں اتحاد یگانگت کی فضا قائم ہوئی ہے ۔

پاکستان میں شیعہ سنی متحد ہیں اور کسی ایک مسلک یا چند مسالک کی اجارہ داری  کیلئے ملک حاصل نہیں کیا گیا تھا ۔

یہ علامہ اقبال اور قائد اعظم کا پاکستان ہے اسے ایک مسلک کا پاکستان نہیں بننے دیا جائے گا یہاں پر تمام مسالک کو مذہبی آزادیوں کے ساتھ رہنے کا حق ہے ۔

انشاء اللہ تکفیری عناصر ناکام ہوں گے اور ملک امن کا گہوارہ بنے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button