اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

دھرنوں میں کفن لہرانے والے ڈاکٹر طاہر القادری مسئلہ فلسطین پہ کیوں خاموش ہیں؟

کربلا میں ہونے والے  مظالم کو اپنے خطبات میں بیان کرتے ہیں مگر عصر حاضر کی کربلا میں لاتعلق ہیں ؟

شیعیت نیوز: بہت سے ایسے علمائے کرام ہیں جو فلسطین کی حمایت نہیں کرتے۔

منبر اور محراب کے مالک واعظین اور خطبا بھی اس مسئلہ پہ خاموش ہیں۔

کچھ ایسے بھی مسلمان علما ء و مشائخ ہیں جن کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی ہیں جن پہ لاکھوں افراد ان کے فالورز ہیں مگر وہ خاموش ہیں۔

لیکن وہ کبھی فلسطینیوں کی حقوق کی بات نہیں کرتے صرف ایک ہی وجہ ہے لوگ ہمیں بنیاد پرست کہیں گے۔

انسانی حقوق کے نام پہ کسی بھی ظلم کے خلاف بولنے والے تو بہت ہیں مگر کچھ ایسے مذہبی طبقات بھی ہیں فلسطین میں جاری مظالم پہ چپ سادھ کر بیٹھے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ یہ کون ہیں؟

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں حمایت فلسطین ریلیاں ،کون خاموش رہا؟

پاکستان کے معروف عالم ڈاکٹر علامہ طاہر القادری  خود کو شیخ الاسلام کہلواتے ہیں۔

کربلا میں ہونے والے  مظالم کو اپنے خطبات میں بیان کرتے ہیں مگر عصر حاضر کی کربلا میں لاتعلق ہیں ؟

وہ کوفیوں کو کربلا کا ذمہ دار تو ٹھہراتے ہیں مگر حالیہ جنگ میں خود لاتعلق اور خاموش ہیں۔

گزشتہ دنوں انہوں نے یزید کو کافر ثابت کرنے کیلئے کتاب بھی تدوین کی ہے مگر فلسطین کے قصاب کو مظالم کو آشکار کرنے پہ خاموش ہیں

اسلام آباد میں دھرنے سے قبل مارچ میں شرکت کرنے والوں کا مورال ہائی کرنے کیلئے وہ وطن سے محبت میں شہید کا درجہ ملنے والی احادیث کو تو بیان کرتے تھے۔

دھرنوں میں کفن لہرا کر حکومتوں کو دھمکیاں دیتے تھے ۔

مگر اب انہیں نہ تو کربلا کا درس یاد رہا نہ کوئی اور حدیث ظالموں کی مخالفت اور مظلوموں کی حمایت کا درس علوی بھی ان کے خانقاہی درس تک محدود رہ گیا۔

فلسطین میں جنگ کو 50 دن سے زیادہ ہوچکے ہیں مگر ڈاکٹر طاہر القادری بالکل خاموش ہیں ۔

کیا وہ اس لئے خاموش ہیں کہیں انہیں پہ یہ الزام نہ لگادیا جائے چونکہ ایران فلسطین کی حمایت کر رہا ہے اور ان پہ ایرانی حکومت کا الزام نہ دھر دیا جائے یا پھر وہ خود کو شیعہ کیمپ سے دور رکھنا چاہتے ہیں

پاکستان میں بہت سی مذہبی تنظمییں سعودیہ عرب کے نقش قدم پہ چلتے ہوئے  فلسطین کی اتنی حمایت کر رہی ہیں  جتنی آل سعود نے کی ہے ۔

آل سعود نے یمن سے اسرائیل کو جانے والے میزائلوں کو ناکارہ کیا اور بارود اگلنے والی مشینوں کا تیل بھی اسرائیل کو فراہم کیا ہے۔

ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی تنظیم کا مرکزی دفتر کنیڈا میں ہے اور کنیڈا کی حکومت اسرائیل کی حمایت کر رہی ہے ۔

تین دیگر ممالک آسڑیلیا برطانیہ اورفرانس بھی اسرائیل کی مکمل حمایت کرر ہے ہیں۔

ان ممالک میں تحریک منہاج القرآن کے اثاثے موجود ہیں۔

اثاثوں کے منجمد ہونے کے خطرے کے باعث علامہ ڈاکٹر طاہر القادری اور انکی تمام ذیلی تنظیمیں مسئلہ فلسطین پہ مصلحت کے تحت خاموش ہیں ۔

کربلا کا درس دینا مرثیہ خوانی کرنا آسانی ہے کربلائی بننا مشکل ہے مصلحت کی چادر اوڑھ لینا بہت آسان ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button