اہم ترین خبریںپاکستان

لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم پر مقدمہ ہوگا اور گھر جانا پڑے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ بلوچ طلباء کے خلاف کیس کی سماعت دوبارہ شروع کی جس میں نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی ذاتی طور پر پیش ہوئے۔

شیعیت نیوز: لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو آپ پر اور وزیر اعظم پر ایف آئی آر کا حکم دیا جائے گا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کا وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو انتباہ ۔

جسٹس محسن کیانی کی عدالت نے بند کمرے میں کچھ بھی سننے سے انکار کردیا۔ یہ لاپتہ لوگ آپ کے اداروں کی تحویل میں ہیں انہیں بازیاب کرائیں ۔

2018 میں گرفتار دو بھائیوں کی بہن بیان دیتے دیتے عدالت میں روپڑی
” اس کے سوالوں کا کوئی جواب ہے آپ کے پاس ” وزیر داخلہ سے عدالت کا سوال ” ان سے مل کب بات کریں۔ کب ملیں گے ۔۔۔”

وزیر داخلہ نے دو دن میں ملاقات کا وقت مانگ لیا۔ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ ” بہت سے لوگ افغانستان چلے گئے ہیں ” ۔
” جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ آپ کے اداروں کے پاس جو لوگ ہیں ان کی فہرست موجود ہے انہیں بازیاب کرائیں۔”

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ اداروں نے بڑی قربانیاں دی ہیں یہ ملک شہیدوں پر چل رہا ہے مگر انسانی حقوق بھی اہم ہیں "۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ بلوچ طلباء کے خلاف کیس کی سماعت دوبارہ شروع کی جس میں نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی ذاتی طور پر پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: 3 دسمبر کوہاٹ کچہ پکہ کے مقام پر آزادی فلسطین مارچ کے عنوان سے بڑا اجتماع منعقدہو گا،علامہ جہانزیب جعفری

جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی، جہاں اٹارنی جنرل منصور اعوان نے عدالت کو بتایا کہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سرکاری دورے پر ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکے۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ سماعت سے اب تک کل 69 بلوچ طلباء لاپتہ ہیں جن میں سے 22 کو بازیاب کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 28 طلباء تاحال لاپتہ ہیں اور حکومت ان سب کی بازیابی کی کوشش کرے گی۔

بابراعوان نے یہ بھی کہا کہ کابینہ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جہاں لاپتہ افراد سے متعلق کمیشن کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ تاہم جسٹس کیانی نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے پاکستان میں کوئی قانون نہیں ہے۔

22 نومبر کو پچھلی سماعت میں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے طلب کیا تھا۔ عدالت نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے بنائی گئی وزرا کی کمیٹی کی رپورٹ بھی مسترد کر دی تھی۔

واضح رہے کہ اس وقت پاکستان میں درجنوں شیعہ نوجوان بھی کئی کئی سالوں سے ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ ہیں، جن کا کوئی پرسان حال نہیں، ان کے والدین ان کی راہ تکتے تکتے دنیا سے جارہے ہیں لیکن اپنے پیاروں کی ایک جھلک بھی دیکھنے سے قاصر ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button