مقبوضہ فلسطین

جنین پر صیہونی فوجیوں کا حملہ

فلسطینی نوجوانوں اور غاصب صیہونی فوجیوں کے درمیان مغربی کنارے میں واقع جنین شہر اور پناہ گزیں کیمپ میں شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

شیعیت نیوز: فلسطینی ذرائع نے بدھ کی صبح جنین شہر کے مختلف علاقوں میں فلسطینی نوجوانوں اور غاصب صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کی خبر دی ہے۔

صیہونی فوجیوں نے جنین میں فلسطینیوں کے گھروں پر حملہ کرتے ہوئے متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

رپورٹوں کے مطابق صیہونی حکومت نے جنین کے تمام ہسپتالوں اور جنین پناہ گزیں کیمپ کا محاصرہ کر لیا ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن کے بعد جنین شہر اور پناہ گزیں کیمپ پر صیہونیوں کا اب تک یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔

شہدا الاقصی بریگيڈ نے بھی کہا ہے کہ فلسطینی مجاہدین دھماکہ خيز مواد اور شدید فائرنگ کے ذریعے جنین پر حملہ کرنے والے صیہونیوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

صیہونی فوجی مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو کچلنے پر مبنی اپنے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

صیہونی فوجیوں نے طوباس شہر میں سہل اللحف محلے میں فلسطینیوں پر فائرنگ کی ہے ۔

طوباس شہر پر حملہ کرنے والے غاصب اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ میں عمر وہدان نامی چودہ سالہ فلسطینی بچہ شہید ہوگيا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل پر بڑا سائبر حملہ، ایمرجنسی جوابی سسٹم مفلوج

دوسری جانب منگل کو غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں کئی علاقوں میں اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان عارضی جنگ بندی کے دوران ہونے والی خلاف ورزیوں کے جلو میں اسلامی مزاحمتی  تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی اسرائیلی خلاف ورزی کے نتیجے میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔

انہوں نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کی ’’واضح خلاف ورزی‘‘ مزاحمت کے نتیجے میں کشیدگی پیدا ہوئی اور القسام کے ارکان نے اس خلاف ورزی سے اچھے طریقے سے نمٹا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ القسام اس وقت تک جنگ بندی کے لیے پرعزم ہے جب تک کہ اسرائیل اس پرقائم ہے۔ ثالث ممالک سے تل ابیب پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کو زمین اور فضا میں جنگ بندی کی تمام شرائط پر عمل کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں‘‘۔

متعلقہ مضامین

Back to top button