اہم ترین خبریںدنیا

اسرائیل پر بڑا سائبر حملہ، ایمرجنسی جوابی سسٹم مفلوج

اسرائیلی کمپنی کا کہنا ہے کہ آج صبح نا معلوم ہیکرز کے ان کی کمپنی کے آنلائن نظام پر شدید سائبر حملہ کے سبب پورے نیٹ ورک کو بند کر دیا گیا ہے

شیعیت نیوز: اسرائیلی مواصلاتی کمپنی "بیزق” کا کہنا ہے کہ ان کے مواصلاتی نظام کو ایک بڑے سائبر حملہ کا سامنا ہوا ہے، جس کے سبب ان کا نظام مفلوج ہو گیا ہے۔

ہزاروں اسرائیلیوں کے سوشل میڈیا پر "بیزق” کی ویبسائٹ” تک رسائی نہ ہو پانے کی شکایت کے جواب میں اسرائیلی کمپنی کا کہنا ہے کہ آج صبح نا معلوم ہیکرز کے ان کی کمپنی کے آنلائن نظام پر شدید سائبر حملہ کے سبب پورے نیٹ ورک کو بند کر دیا گیا ہے۔

کئی اسرائیلی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے فلسطینی مقاومت کو اس سائبر حملہ کا ذمہ دار ٹہرایا گیا ہے، جبکہ تاحال کسی بھی فلسطینی یا اسلامی مقاومتی گروہ نے اس سائبر حملہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ متعدد ہیکر گروہوں نے حالیہ جنگ کے آغاز پر، اور بالخصوص غزہ میں بے گناہ شہریوں پر اسرائیلی بربریت اور ظلم کے خلاف، اسرائیلی حکومتی اور نجی اداروں پر سائبر حملوں کی دھمکی دی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:  شکست خورہ اسرائیل جنگ بندی میں توسیع پر مجبور

"بیزق” نامی کمپنی اسرائیلی ایمرجنسی سروس کی مالک ہے، جو اسرائیلی پولیس، فائر فائٹرز، ایمبولینس، اور دیگر سول اداروں، کے درمیان ہنگامی صورتحال میں روابط کے ذمہ دار ہے۔ "بیزق” کا مواصلاتی نظام حالیہ جنگ میں فلسطینی مقاومت کی جانب سے داغے گئے میزائل اور راکٹ حملوں سے متاثرہ علاقوں میں فوری ایمرجنسی آپریشن کرنے اور اداروں کے درمیان روابط کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

حالیہ عارضی جنگ بندی کے اختتام کے بعد فلسطینی مقاومت کی جانب سے مقبوضہ علاقوں پر راکٹ اور میزائل حملوں کا دوبارہ آغاز کیس جا سکتا ہے، اور یہ حملے شدت اختیار کر سکتے ہیں، جن سے اسرائیلیوں کو مالی اور جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔ ان نقصانات کو کم کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت کو "بیزق” جیسے معتبر مواصلاتی نظام کی ضرورت ہے۔

سائبر حملے کے بعد اسرائیلیوں میں خوف و تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔ سائبر حملہ کے سبب اسرائیل کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی قابلیت شدید متاثر ہوئی ہے، اور اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے نظام کی بحالی کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔

تاحال "بیزق” کی ویبسائٹ اور دیگر سافٹ ویئر بحال  نہیں، ہوسکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button