اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

جنگ بندی قبول کرنا دشمن کی ناکامی کا واضح اعتراف ہے، زیاد النخالہ

دشمن کی جانب سے جنگ بندی کبھی قبول نہ کی جاتی اگر دشمن کا بھاری جانی اور مالی نقصان نہ ہوتا، زیاد النخالہ

شیعت نیوز: فلسطینی اسلامی جہاد کے جنرل سیکرٹری زیاد النخالہ نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ غاصب صہیونی دشمن کاعارضی جنگ بندی قبول کرنا  اس کی ناکامی کا واضح اعتراف ہے، جو اسرائیلی فوج کی ناکامی کے نتیجہ میں ہوئی، اور جو کہ دشمن کی جانب سے کبھی قبول نہ کی جاتی اگر دشمن کا بھاری جانی اور مالی نقصان نہ ہوتا۔

جنگ بندی میں قیدیوں کے تبادلہ کے حوالہ سے ان کا کہنا تھا کہ دشمن کے باقی تمام جنگی قیدی، جن میں اسرائیلی افسر اور سپاہی شامل ہیں، ہمارے تمام قیدیوں کی رہائی سے پہلے رہا  نہیں کیے جائیں گے، اور یہ جارحیت کے خاتمے سے پہلے نہیں ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میدان میں اپنے مجاہدوں  کی ثابت قدمی کے زریعہ، ہم یقینا دشمن کو ایک بڑے تبادلے پر مجبور کریں گے جو "سب کے بدلے سب” کے کلیہ کے تحت عمل میں لائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: لبنان، عراق اور یمن کے مقاومتی جوانوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ترجمان القسام بریگیڈز

مقبوضہ علاقؤں کی شمالی سرحد پر حزب اللہ کی مقاومتی کاروائیوں کو سراہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ ہمارے ساتھ اس جنگ میں شامل ہے، اور  اس نے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا ہے اور دسیوں ہزار ناجائز  آباد کاروں کو شمالی علاقؤں سے انخلاء  پر مجبور کیا ہے

عراق اور یمن کی مقاومتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم عراق میں اپنے بھائیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو امریکی اڈوں پر حملہ کر  رہے ہیں، اور یمن میں موجود اپنے بھائیوں کا بھی  شکریہ ادا کرتے ہیں جو فلسطین کے دفاع اور مزاحمت میں موثر   کردار ادا کر رہے ہیں

آخر میں انہوں نے جنگ جارے رکھنے کے عزم کو ظاہر کرے ہوئے یہ کہا کہ دشمن اپنی جارحیت سے باز نہیں آئے گا، اور اس سے مزید خونریزی اور جرائم کرنے کی توقع ہے۔ اسی لیے فلسطینی مجاہدین نہ جھکیں گے، اور نہ ہی ہتھیار ڈالیں گے، اور ہم آخری دم تک لڑیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button