اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

اسلام آباد، نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے وہ مناظر جو دیکھے نہ گئے!

اسلام آباد کے ”لوک ورثہ میوزم“ میں ”کلچرل قونصلیٹ اسلامی جمہوری ایران“ اور لوک ورثہ کے باہمی اشتراک سے اہل فلسطین پر ہونے والے مظالم کے حوالے سے پوسٹرز کی ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا

شیعیت نیوز: اسرائیل کی غاصب حکومت آج جس طرح صفحہء ہستی پر اپنے مظالم کی داستانیں رقم کر رہی ہے، آدم سے تا این دم اور دنیا کی پانچ ہزار سالہ معلوم تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ فرعون نے جس طرح جناب موسیٰ کی آمد کو روکنے کے لیے معصوم بچوں کا قتل کیا، وہ اسرائیل کے حالیہ قتل عام کے مقابلے میں ہیچ لگتا ہے۔ فرعون نے تو سالوں کے عرصے میں سینکڑوں بچوں کو تہ تیغ کیا، لیکن اسرائیل نے ایک ماہ کی مدت میں ہزاروں بچوں کو اپنے بموں سے جس طرح نشانہ بنایا، بربریت کا استعارہ ان مظالم کی درست ترجمانی نہیں کرتا بلکہ اس کے لیے ”اسراٸیلیت“ کا استعارہ زیادہ موزوں ہے۔

یہی وہ ظلم کی انتہاء ہے اور یہی وہ مقام ہے، جس کے بعد ظالموں سے بھرپور انتقام لینے کے لیے خدا کی جانب سے کسی ”منتقم“ کا ظہور لازم ٹھہرتا ہے۔ گذشتہ روز جمعہ اسلام آباد کے ”لوک ورثہ میوزم“ میں ”کلچرل قونصلیٹ اسلامی جمہوری ایران“ اور لوک ورثہ کے باہمی اشتراک سے اہل فلسطین پر ہونے والے مظالم کے حوالے سے پوسٹرز کی ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا، جس میں ایران کے سفیر رضا امیری مقام، ثقافتی قونصلر احسان خزاعی، شام کے سفیر اور پاکستان کے وزیر ثقافت جمال شاہ نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: مدرسے کے 15 نابالغ طلبہ کے جنسی استحصال کے الزام میں کالعدم سپاہ صحابہ کے 2 معلم گرفتار

اس تصویری نمائش کو دیکھ کر تقریباً ہر شخص کی آنکھ اشکبار تھی۔ ایک خاتون کی تو باقاعدہ ہچکیاں بندھ گئیں۔ ان بولتی تصویروں کو دیکھ کر اگر پتھروں کو بھی زباں ملے تو وہ بھی گریہ کریں۔ لیکن وائے ہو ہمارے ان مسلم حکمرانوں پر، جن پر یہ مناظر اپنا اثر نہیں چھوڑتے۔ اس موقع پر مجھے بھی کچھ کہنے کا موقع ملا۔ عالم اسلام کی بے ہمتی اور بے حمیتی پر میں نے جو اشعار کہے، ان میں سے چند شعر نذر قارئین کرتا ہوں:

عصر حاضر کی لغت میں بے حسی کا نام ہے
نیل سے تا کاشغر جو عالم اسلام ہے
تذکرہ جس ملت اسلامیہ کا ہم سنیں
داستانوں میں فقط اک داستان عام ہے
پھول جو تھے خوگر شبنم، یہ اب دیکھا گیا
آتش و آہن کی بارش ان پہ صبح و شام ہے
تنگ مظلوموں پہ کی جس نے خدا کی یہ زمیں
تنگ خود اس پر ہوٸی اب گردش ایام ہے
آنے والا نہ رکے گا، وقت کے فرعون کو
آج ملبے میں دبے بچوں کا یہ پیغام ہے
مرحب و انتر کے وارث آج ہیں تنویر جو
ایک ضرب حیدری ہی ان کا بس انجام ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button