اہم ترین خبریںپاکستان

مدرسے کے 15 نابالغ طلبہ کے جنسی استحصال کے الزام میں کالعدم سپاہ صحابہ کے 2 معلم گرفتار

یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں کئی سالوں اس طرح کے کئی ایک واقعات ریکارڈ پر ہیں جن میں کالعدم سپاہ صحابہ اور جمعیت علمائے پاکستان فضل الرحمٰن گروپ کے متعدد مفتی، قاری، مولوی ملوث پائے گئے ہیں اور ان کی شرمناک ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھری پڑی ہیں۔

شیعیت نیوز:پنجاب کےضلع چکوال میں مدرسے کے 15 نابالغ طلبہ کے جنسی استحصال کے الزام میں کالعدم وہابی تنظیم سپاہ صحابہ /لشکر جھنگوی کے 2 معلم گرفتار کرلیے گئے اور ان کے خلاف ’غیر فطری جرائم‘ کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایک متاثرہ بچے کے والد اور چچا نے گزشتہ روز اوپن کورٹ یا کچہری کے دوران ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کیپٹن (ریٹائرڈ) واحد محمود سے رابطہ کیا۔ ڈی پی او نے بتایا کہ میں پولیس ٹیم کے ساتھ مدرسہ پہنچا اور ذاتی طور پر تمام طلبہ سے انٹرویو کیا، جنہوں نے بتایا کہ ان کا استحصال کیا جاتا رہا ہے۔ گزشتہ شب ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ڈاکٹروں کی طرف سے متاثرہ بچوں کا معائنہ کیا گیا، اس رپورٹ کے شائع ہونے تک ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ تقریباً 8 طلبہ کے معائنے سے معلوم ہوا ہے کہ ان کا جنسی استحصال کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ظالم اسرائیل کی محبت میں فلسطینیوں کےخلاف آواز اٹھانے والی پاکستانی انیلا علی آخر کون ہے؟؟

پولیس کے مطابق متاثرہ بچوں کی عمریں 9 سے 12 سال کے درمیان ہیں اور ان کے ساتھ جنسی استحصال کم از کم 3 سے 4 ہفتوں سے جاری تھا۔ ڈی پی او نے بتایا کہ ہماری پولیس ٹیموں نے میانوالی اور جاتلی میں چھاپے مارے، جس کے دوران دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، اس گھناؤنے جرم میں ملوث ان دونوں ملزمان کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مدرسے کے بانیوں میں سے ایک نے بتایا کہ انہیں مذکورہ معلمین میں سے ایک کے حوالے سے نامناسب رویے کی شکایتیں موصول ہوئی تھیں، جن کی تصدیق سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ سے ہوگئی تھی اور اس معلم کو نوکری سے نکال دیا گیا تھا جسے اب پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق دونوں ملزمان کا تعلق پاکستان کی بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم کالعدم سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی سے ہے، یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں کئی سالوں اس طرح کے کئی ایک واقعات ریکارڈ پر ہیں جن میں کالعدم سپاہ صحابہ اور جمعیت علمائے پاکستان فضل الرحمٰن گروپ کے متعدد مفتی، قاری، مولوی ملوث پائے گئے ہیں اور ان کی شرمناک ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھری پڑی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button