اہم ترین خبریںایران

مضبوط اور مستحکم فکری مراکز ہماری ضرورت ہے، آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای

شیعیت نیوز: رہبر معظم انقلاب نے علامہ طباطبائی کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کے دوران کہا کہ آج جدید شبہات کا جواب دینے کے لئے ہمارے پاس مستحکم فکری مراکز ہونا ضروری ہے اس حوالے سے علامہ طباطبائی کی روش سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے علامہ طباطبائی کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کے دوران کہا کہ علامہ طباطبائی رواں صدی کے کم نظیر انسانوں میں سے تھے۔ انہوں نے جدید زمانے میں پیش آنے والے شبہات کو ٹھوس جواب دینے کے لئے ایک مستحکم فکری مرکز تشکیل دیا تاکہ ان کا دقیق جواب دیا جائے سکے۔ یہ آج ہماری بنیادی ضرورت ہے۔

رہبر انقلاب نے کہا کہ علامہ طباطبائی کی شخصیت کئی حوالے سے ممتاز تھی جن میں علم، پرہیزگاری، ادب اور فنون لطیفہ سے لگاؤ، دوستی اور وفاداری شامل ہیں۔ ان کی شخصیت کے کئی علمی پہلو تھے۔

یہ بھی پڑھیں : نور خان ایئربیس سے پانچ ’خفیہ‘ پروازیں اور امریکی کمپنیوں سے پاکستان کے لاکھوں ڈالر کے اسلحہ فراہمی کے معاہدے کیا ظاہر کرتے ہیں؟

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہ علامہ طباطبائی کو علم اصول، فقہ، ریاضی، تفسیر، علوم قرآنی اور انساب پر عبور تھا۔ انہوں نے اپنی بابرکت زندگی کے دوران کئی شاگردوں کی تربیت کی جن میں شہید مطہری، شہید بہشتی اور علامہ مصباح جیسے عظیم علماء شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ طباطبایی کے اندر دو برجستہ صفات پائی جاتی تھیں ایک علمی جہاد جس کے تحت ایک مضبوط علمی مرکز دے جدید شبہات کا جواب دیا۔ اس حوالے سے فلسفہ اور تفسیر کے رشتے میں عظیم کتابیں لکھیں۔

تفسیر المیزان میں اجتماعی اور سیاسی حوالے سے علم کا سمندر موجود ہے۔ ہمیں جدید زمانے کے شبہات کا جواب دینے کے لئے علامہ طباطبائی کے روش سے استفادہ کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ طباطبائی علمی مقام کے باوجود خودپسندی کا شکار نہیں ہوئے بلکہ ہمیشہ تواضع اور نرمی کے ساتھ پیش آتے تھے۔

رہبر معظم نے کہا کہ علامہ طباطبائی اپنے دور اتنے معروف نہیں جتنے آج معروف ہیں۔ ان کے خلوص کی وجہ سے دنیا آئندہ ان کی شخصیت سے مزید آشنا ہوجائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button