مقبوضہ فلسطین

غزہ کے الشفاء اسپتال میں بیماروں اور بچوں پر صیہونی فوج کا حملہ

شیعیت نیوز: غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کا الشفاء اسپتال کے اندر وحشیانہ جرائم کا سلسلہ بد ترین شکل میں جاری ہے۔

غزہ کے مظلوم اور نہتے فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صیہونی فوجیوں نے الشفاء اسپتال کے اندر جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

صیہونی فوج کے ترجمان نے سی این این سے گفتگو میں دعویٰ کیا ہے کہ الشفا فورم میں حماس کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہاں ملنے والے فلسطینی فوجیوں کو قیدی بنایا جا سکتا ہے۔

اس ترجمان نے ایسی حالت میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ اسپتال میں کوئی فلسطینی فوجی موجود نہیں ہے۔

اس بارے میں فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ دسیوں صیہونی فوجی الشفاء اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل ہوگئے اور اسپتال کے علاقے میں صیہونی فوجیوں نے ٹینک تعینات کر دیئے۔

یہ بھی پڑھیں : القسام بریگیڈز کے ال یاسین 105 میزائلوں سے 22 فوجی گاڑیاں تباہ، 9 صیہونی فوجی ہلاک

جہاد اسلامی فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت غزہ میں اپنا کوئی فوجی مقصد حاصل نہیں کر پا رہی ہے اسلئے الشفاء اسپتال میں بیماروں اور پناہ لینے والے عام شہریوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں اور صیہونی جرائم کے ارتکاب میں امریکہ بھی برابر کا شریک ہے۔

غزہ میں حکومت کے پریس دفتر کے سربراہ نے کہا ہے کہ الشفاء اسپتال کے صحن میں دسیوں فلسطینی شہدا کی لاشیں اور زخمی افراد موجود ہیں اور صیہونی اسنائپروں کی فائرنگ کی بنا پر ان زخمیوں کا علاج و معالجہ نہیں ہو پا رہا ہے۔

غیر سرکاری رپورٹوں میں الشفا اسپتال کے احاطے میں صیہونی اسنائپروں کی فائرنگ میں بھی کئی فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور اسپتال کے احاطے میں صیہونی فوج نے اپنے ٹینک تعینات کر رکھے ہیں اور اس نے اسپتال میں آنے جانے کے سارے راستے بند کر دیئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے الشفا اسپتال اور خان یونس میں رہائشی عمارتوں پر بمباری کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے، اسپتالوں میں مریض، طبی عملہ اور ہزاروں فلسطینی محصور ہوکر رہ گئے جبکہ ڈاکٹر بجلی اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث نوزائیدہ بچوں کی جان بچانے کیلئے انہیں انکوبیٹرز سے نکال کر گرم پانی کے قریب رکھنے پر مجبور ہوگئے۔

اسرائیلی بمباری سے الشفا اسپتال کے احاطے میں شہید ہونے والے 120 سے زائد فلسطینیوں کی میتوں کو اسپتال کے احاطے میں اجتماعی قبر میں دفنا دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button