دنیا

ہمارے پاس غزہ میں اپنا کام تمام کرنے کیلئے صرف دو ہفتے ہیں، ایلی کوہن

شیعیت نیوز: اسرائیل کے وزیر خارجہ ایلی کوہن نے ایک گفتگو میں صیہونی حکومت پر بڑھتے ہوئے عالمی دباؤ کا ذکر کیا۔

ایلی کوہن نے کہا کہ ہمارے اوپر غزہ پر جنگ ختم کرنے کے لئے بین الاقوامی دباو بڑھ رہا ہے۔ ہمارے پاس اپنا کام ختم کرنے کے لئے صرف دو ہفتے ہیں۔ بین الاقوامی پریشر کے باوجود صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی پر متواتر اپنے حملے جاری رکھے جس پر عالمی ہلال احمر نے انتباہ جاری کیا کہ غزہ کی صورت حال بہت نازک ہے۔

اس حوالے سے روسی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انٹرنیشنل ریڈ کریسنٹ کے نمائندے ’’آلِنا سینِنکو‘‘ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں طبی سہولیات کے حوالے سے انسانی صورت حال بہت سنگین ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایک طویل عرصے سے ہم نے مسئلہ فلسطین امریکہ پر چھوڑ دیا ہے، جوزپ بورل

دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے ایک معترض نے امریکی صدر جو بائيڈن کی تقریر کا سلسلہ منقطع کر دیا۔

انڈیپنڈنٹ جریدے کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے حامی ایک معترض نے امریکی صدر جو بائيڈن کی تقریر کے دوران غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا جس کے نتیجے میں جو بائيڈن کو اپنی تقریر روکنی پڑی۔

اس معترض نے جو بائيڈن کی تقریر کے دوران کہا کہ صدر بائيڈن آپ کو غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنا چاہیے۔

اس معترض نے مزید کہا کہ ایک مہینے کے دوران دس ہزار فلسطینی مارے گئے ہیں جن میں سے آدھے، بچّے تھے۔ غزہ میں نسل کشی کی جا رہی ہے۔

اس معترض نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ایک ملین فلسطینیوں کو اپنا گھر بار چھوڑ کر جنوبی غزہ جانے کا حکم دیا ہے۔ وہ کہاں جائيں؟ وہ دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں قید ہیں۔

امریکی پولیس نے اس معترض کو باہر نکال دیا جس کے بعد اس معترض اور دوسرے مظاہرین نے کہ جو اس تقریب کے قریب ہی اکٹھا ہوئے تھے اب جنگ بندی کے نعرے لگائے۔

واضح رہے کہ امریکی حکومت نے غزہ میں جنگ بندی کے بجائے صیہونیوں کو خفیہ اطلاعات اور اسلحہ فراہم کرنے کے ذریعے زیادہ سے زیادہ وحشیانہ جرائم کئے جانے کا راستہ ہموار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button