مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج غزہ میں ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے، اسامہ حمدان

شیعیت نیوز: فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے نمائندے اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ غاصب اسرائيلی حکومت ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے۔

فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے نمائندے اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ غاصب اسرائیلی حکومت کی فوج فاسفورس بم جیسے ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے۔

اسامہ حمدان نے بیروت میں کہا کہ غاصب اسرائیلی حکومت نے گزشتہ چوبیس گھنٹے سے بھی کم وقت میں غزہ پٹی میں تین بڑے قتل عام کئے ہیں جن میں تقریبا ایک ہزار افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت امریکہ اور غاصب اسرائیل کے تمام حامی مظلوم فلسطینیوں کے خلاف ہونے والی بربریت میں برابر کے شریک ہیں۔

اسامہ حمدان نے مزید کہا کہ غاصب اسرائیلی حکومت کا یہ دعوی جھوٹا ہے کہ استقامتی محاذ کے عسکری مراکز اسپتالوں کے نیچے واقع ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سات اکتوبر دو ہزار تیئیس کو طوفان الاقصی کارروائی کے آغاز سے اب تک نو ہزار اکسٹھ افراد غاصبوں کی بربریت میں شہید ہوچکے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں تین ہزار سات سو بچے اور دو ہزار تین سو چھبیس عورتیں شامل ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد تیئیس ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں اور فوجیوں پر فلسطینی گروہوں کے جوابی حملے

دوسری جانب حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی پاکستان کی جانب دیکھ رہے ہیں، فلسطین کی مائیں بہنیں آپ کی جانب دیکھ رہی ہیں۔

کراچی میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کی طوفانِ اقصیٰ کانفرنس سے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی حمایت دراصل بیت المقدس کی حمایت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان فلسطینیوں کا مؤقف پیش کر رہے ہیں، فلسطین کی عورتیں، بچے، علماء سب جنگ کے میدان میں ہیں۔

سربراہ حماس نے کہا کہ امت گواہ ہے کہ ہم طویل جنگ لڑ رہے ہیں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے انگریزوں کو برصغیر سے بھگایا، امریکیوں کو افغانستان سے بھگایا، ہم نے 2018ء کے بعد ملک میں اسرائیلی ایجنٹ کے خلاف جنگ لڑی ہے، امریکہ کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم آپ کی مرضی سے اقتدار میں نہیں آنا چاہتے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button