دنیا

عالمی عدم استحکام کا بنیادی فائدہ اٹھانے والی امریکی حکمراں اشرافیہ ہے، روسی صدر پیوٹن

شیعیت نیوز: روسی صدر پیوٹن نے اپنے بیان میں کہا کہ عالمی عدم استحکام کا بنیادی فائدہ اٹھانے والی امریکی حکمراں اشرافیہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے قتلِ عام، مشرق وسطیٰ، یوکرین، عراق اور شام کے واقعات کے پیچھے امریکی حکمراں، اشرافیہ اور ان کے ساتھی ہیں۔

روسی صدر نے کہا کہ امریکی حکمراں اشرافیہ مقدس سرزمین پر افراتفری چاہتی ہے۔ فلسطینیوں کی مدد ان لوگوں سے لڑکر کی جاسکتی ہے جو اس تنازعے کے پیچھے ہیں، ہم ان لوگوں سے یوکرین میں لڑ رہے ہیں۔

روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ہزاروں معصوم افراد کی ہلاکتوں کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا، تنازعے کا بنیادی حل فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل جارحیت کا مرتکب ہوا ہے، اس پر مقدمہ چلنا چاہیے، بدر البوسعیدی

دوسری جانب برطانیہ میں فلسطینیوں کی حمایت اور غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرنے پر ایک وزیر کو کابینہ سے برخواست کر دیا گيا۔

برطانوی وزیراعظم کے دفتر کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے پر برطانیہ میں کنزرویٹو رکن پارلیمنٹ پال بریسٹو کو کابینہ سے نکال دیا گیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق پال بریسٹو نے وزیراعظم رشی سونک کو خط میں غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔

انھوں نے اپنے خط میں کہا تھاکہ پانی، بجلی، ایندھن او دواؤں تک دسترسی بنیادی انسانی ضروریات میں سے ہیں اور ان ضروریات تک فلسطینیوں کی دسترسی کے لئے غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

برطانیہ، غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم سے چشم پوشی کرتے ہوئے جنگ بندی کے خلاف ہے اور غزہ میں جنگ بندی کو وہ فلسطینی گروہوں کے مفاد میں سمجھتا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ برطانیہ کے عوام لندن میں فلسطینیوں کی حمایت میں مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں اور وہ اپنے ملک کی حکومت پر صیہونی جرائم کی مذمت کرنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button