مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی

شیعیت نیوز: یروشلم کے محکمہ اسلامی اوقاف نے بتایا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے قدیم شہر میں واقع مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

یروشلم کے اسلامی اوقاف کا انتظامی کنٹرول اردن کے پاس ہے۔ اوقاف کے مطابق اسرائیلی پولیس افسروں نے قلعہ بند مسجد کے تمام دروازے اچانک بند کرنا شروع کر دیے اور مسلمانوں کا داخلہ مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روک دیا جبکہ دوسرے جانب وہ یہودی عبادت گذاروں کو مسجد میں تلمودی عقائد کے مطابق عبادت کے لیے داخلے کی اجازت دے رہے تھے۔

اس اقدام سے مسجد اقصیٰ میں عبادت کے حوالے سے ایک مدت سے نافذ سٹیٹس کو ختم ہو گیا۔

مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ کے لیے مختص سٹیٹس کو انتظامات کے تحت غیر مسلم القدس کمپلیکس کا دورہ تو کر سکتے ہیں لیکن انہیں وہاں عبادت کرنے کی اجازت نہیں۔ اس کے باوجود بعض یہودی مسجد کے احاطے میں نماز ادا کرتے دیکھے جاتے ہیں۔

یہودی قانون نے مطابق مسجد اقصیٰ کمپاؤنڈ کے تقدس کی وجہ سے اس کے کسی بھی حصے میں یہودیوں کا داخلہ ممنوع ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ غزہ پر قاتل صیہونی حکومت کے جرائم میں یقینی طور پر شریک ہے، آیت اللہ خامنہ ای

دوسری جانب غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں حال ہی میں شہید ہونے والے فلسطینی صحافیوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔

کل شام صحافی محمد عماد لباد غزہ شہر کے الشیخ رضوان محلے میں اپنے گھر کے قریب ایک بم دھماکے میں شہید ہو گئے۔

قبل ازیں فلسطینی میڈیا فورم کی جانب سے ایک بیان میں فلسطینی صحافیوں رشدی السراج اور خلیل ابو عطرہ کی شہادت پر سوگ کا اظہار کیا گیا تھا، جو غزہ کی پٹی پر قابض صیہونی فوج کے حملوں میں شہید ہوئے تھے۔

فورم نے کہا کہ مذکورہ صحافیوں کی شہادت کے ساتھ ہی غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دوران شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد شہید لباد کے علاوہ 19 صحافیوں تک پہنچ گئی ہے۔

غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں مسلسل 18ویں روز بھی قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے شہریوں پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 110 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

محصور پٹی میں میڈیا آفس کے مطابق شہداء کی تعداد 5,197 ہوگئی، جن میں 2,055 بچے، 1,119 خواتین اور 217 بزرگ شامل ہیں اور 15,273 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button