اہم ترین خبریںمشرق وسطی

حراست کے دوران حماس کا برتاو بہت اچھا تھا، رہائی پانے والی اسرائیلی خاتون کی پریس کانفرنس

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی طرف سے رہا کی گئی عمر رسیدہ خواتین کے مغویت کے دوران کے تجربات سامنے آنا شروع ہو گئے۔

رہائی پانے والی اسرائیلی خاتون نے اپنے حراستی تجربے کو برا قرار نہیں دیا بلکہ کہا ‘دوران حراست فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کا سلوک شریفانہ نرم اور اچھا تھا۔ ‘

حماس سے پیر کی رات انسانی بنیادوں رہائی پانے والی دو خواتین میں سے اس ایک یعنی پچاسی سالہ لیفشٹز خاتون نے پریس کانفرنس کی ہے

اور کہا ہے کہ مجھے اور میرے ساتھی مغویان کو دوران حراست ہر دو یا تین دن بعد ڈاکٹر بھی دیکھتا رہا اور ان کی ہر طرح کی ضروریات کا اس دوان خیال رکھا گیا۔

‘ جہاں انہیں رکھا گیا تھا اس جگہ کے بارے میں انہوں نے کہا ‘یہ مکڑی کے جالے کی طرح کوئی پیچیدہ سی سرنگ تھی۔

جس پر وہ اپنے دیگر مغوی ساتھیوں کے ساتھ محبوس تھیں۔ یہاں حماس کے لوگوں کا سلوک نرمی والا تھا اور ہماری ضروریات کا خیال رکھا جاتا تھا۔’

لیفشٹز کے بقول اس جگہ پر اسرائیلی بمباری بھی کئی بار ہوئی تاہم خیریت رہی.

لیفشٹز دو ہفتے تک حماس کی قید میں رہنے کے بعد پیر کی رات رہا ہوئیں۔

رہائی کے بعد اب انہوں نے اپنے اس تجربے کے بارے میں ایک پریس کانفرنس کی ہے اور لوگوں کے ساتھ اپنے اس غیر معمولی تجربے کو شئیر کیا ہے۔

تاہم ان کی طرف سے حماس کے برتاؤ کی تعریف بھی ایک غیر معمولی بات ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button