جنگ غزہ کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے: روس

شیعیت نیوز: روس نے ایک بار پھر جنگ غزہ کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس تشکیل دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کے نائـب مستقل مندوب پولیانسکی نے کہا ہے کہ ماسکو ایک بار پھر جنگ غزہ کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس تشکیل دیئے جانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ غزہ میں انسانی قتل عام کے بارے میں جائزہ لیا جا سکے۔
روس نے گذشتہ ہفتے بھی سلامی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں قرارداد پیش کی تھی جس کو منظوری نہیں مل سکی تھی ۔ ووٹنگ کے بعد روسی مستقل مندوب نے کہا تھا کہ پوری دنیا کی سانسیں اٹکی ہوئی ہیں تاکہ غزہ میں ہولناک انسانی قتل عام رکوانے کی کوشش کی جائے مگر مغربی ممالک انسانی قتل عام نہیں رکوانا چاہتے۔
اقوام متحدہ میں امریکی مستقل مندوب نے اپنے ملک کی قرارداد کا مسودہ پیش کیا جس میں حماس کی مذمت کی ہے اور غزہ میں کسی بھی طرح کی جنگ بندی کو مد نظر نہیں رکھا گیا ہے۔
امریکہ نے اس قرارداد میں غزہ میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ قتل عام کو قانونی قرار دیتے ہوئے حماس کی جانب سے غاصب صیہونی قیدیوں کی رہائی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : فلسطینی مزاحمت کے ہاتھوں دو اسرائیلی خواتین قیدیوں کی رہائی
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی کے عوام کے لئے انسانی امداد اور سہولیات میں رکاوٹ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے وحشیانہ صیہونی بمباری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں رہائشی عمارات پر مہلک بمباری سے اجتناب کرنا چاہئے۔
اقوام متحدہ کے اس اہلکار نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر وسیع جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پانی و خوراکی کی کمی اور بجلی و ادویات کی عدم فراہمی کی وجہ سے غزہ میں سنگین انسانی بحران ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں چلنے والے جنریٹر آئندہ 48 گھنٹوں کے بعد بجلی کی فراہمی سے قاصر ہوں گے۔