دنیا

تل ابیب میں صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ

شیعیت نیوز: پریس ذرائع نے تل ابیب میں صیہونی وزیراعظم کے خلاف مظاہرہ کئے جانے اور غزہ میں صیہونی قیدیوں کو رہا کئے جانے کی درخواست کی خبر دی ہے۔

مقبوضہ فلسطین کے سیکڑوں صیہونی شہریوں نے تل ابیب میں صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرہ کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی ہے۔

ان صیہونیوں نے غزہ میں صیہونی آباد کاروں کو رہا کئے جانے کی اپیل بھی کی ہے کہ جنھیں فلسطین کی تحریک مزاحمت حماس نے صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کا منھ توڑ جواب دیتے ہوئے قیدی بنا لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے اپنے غیر ضروری سفارت کاروں اور ملازمین کو عراق چھوڑنے کا حکم دے دیا

مقبوضہ فلسطین کے سروے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ اسّی فیصد صیہونی، غاصب صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کو ہی غزہ اور مقبوضہ علاقوں کی موجودہ صورت حال کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔

صیہونی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی جنگ کی بنا پر دو لاکھ صیہونی آباد کار مقبوضہ فلسطین کو ترک کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔

صیہونی کابینہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ لبنان و غزہ کے قریبی علاقوں سے ایک لاکھ صیہونی منتقل ہو گئے ہیں۔

غاصب صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل بارہ نے اعلان کیا ہے کہ لبنان سے ملنے والے مقبوضہ فلسطین کے سرحدی علاقوں سے ساٹھ ہزار صیہونیوں کو منتقل کئے جانے کی کارروائی شروع ہو چکی ہے۔

دوسری جانب غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیرِ دفاع یوو گیلینٹ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر متوقع زمینی حملے 3 ماہ تک جاری رہ سکتے ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق ایک بیان میں اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اسرائیل حماس کی تحریک کو ختم کرنے میں کامیاب ہو گیا تو یہ حملہ آخری ہو گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دشمن کو مسلح افواج اور پیادہ فوج سے پہلے فضائیہ کے بموں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے امریکی حکومت اسرائیل پر غزہ کی پٹی میں اپنی زمینی کارروائی کو ملتوی کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے تاکہ حماس کے زیرِ حراست قیدیوں کی رہائی پر بات چیت کے لیے مزید وقت دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button