مشرق وسطی

مزاحمتی محاذ دہشت گرد نہیں ہے، مصر

شیعیت نیوز: دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح مصر کے شہروں قاہرہ ، اسکندریہ ، دمنھور اور دیگر صوبوں میں اس ملک کے عوام نے مظاہرے کئے۔

مصر میں ہونے والے مظاہروں کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں فلسطین کا پرچم اٹھا کر فلسطین کی حمایت، اور غاصب اسرائیل کی بربریت کے خلاف نعرے لگائے اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

اس رپورٹ کے مطابق شہر دمنھور میں مظاہرین نے نعرے لگائے کہ مزاحمتی محاذ دہشت گرد نہیں ہے۔

گذشتہ روز ایک صیہونی اخبار نے فلسطینی مزاحمت اور حزب اللہ کی حمایت میں، مصریوں کے مظاہرے کی ویڈیو نشر کرکے ، عالم اسلام میں مزاحمتی محور کی مقبولیت کے تعلق سے تل ابیب کے حکام کو خبردار کیا۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں صہیونی ہولوکاسٹ جاری، شہداء کی تعداد 4,651 ہوگئی

دوسری جانب مصر کے ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو ان کے آبائی وطن سے نکالنے کی کوشش کررہا ہے لیکن مقاومت ان کے عزائم کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے مصری ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور خطے کی صورت حال مخصوصا غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ غزہ پر صہیونی جارحیت کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے کا مصر کا اقدام قابل تحسین ہے۔

عبداللہیان نے مصر کے راستے غزہ میں امدادی سامان بھیجنے پر ایران کی آمادگی کا اعلان کیا اور غزہ کے انسانی ہمدردی کے سامان بھیجنے میں مصر کے کردار کو سراہا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ جعلی صہیونی حکومت کا اصلی مقصد فلسطینیوں کو مصر اور اردن کی سرزمینوں پر منتقل کرنا ہے گویا تل ابیب فلسطینوں کو ان کے آبائی وطن سے باہر کرنے کی سازش کررہا ہے لیکن مقاومت اس ناپاک ہدف میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

اس موقع پر مصری وزیرخارجہ سامح شکری نے فلسطینیوں کے لئے ایرانی امداد کا شکریہ ادا کیا اور فلسطین کے مسئلے پر اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور اتفاق پر زور دیا۔

گفتگو کے دوران دونوں ممالک کے رہنماوں نے فلسطینیوں کو ان کے وطن سے باہر کرنے کی مخالفت اور غزہ میں امدادی سامان بھیجنے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button