ایران

فلسطین کا دفاع تمام ابراہیمی مذاہب کے ماننے والوں کا فرض ہے، امیر عبداللہیان

شیعیت نیوز: ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ فلسطین کا دفاع تمام ابراہیمی مذاہب کے ماننے والوں کا فرض ہے۔

ویٹیکن کے وزیر خارجہ کے نام اپنے تحریری مراسلے میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے لکھا ہے کہ آج جب، دنیا کو پہلے سے زیادہ سکون، امن اور اخلاقی قدروں کی ضرورت ہے، ہم مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بربریت کے ایک نئے ورژن کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ المعمدانی ہسپتال پر صیہونی حکومت کے حملہ اور غزہ کے تاریخی چرچ سینٹ پورفیلیئس پر بمباری، جہاں بچے اور خواتین پناہ گزین تھے ایسا بھیانک جرم ہے جس نے صیہونی حکومت کی سفاکانہ اور مکروہ فطرت کا پردہ ایک بار پھر فاش کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے سے واضح ہوگيا کہ اسرائیلی حکومت نہ صرف مسلمانوں کے خلاف بلکہ عیسائیوں سمیت تمام ابراہیمی مذاہب کے پیروکاروں کے خلاف منظم نسل پرستانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس نازک اور فیصلہ کن لمحے میں تمام ابراہیمی مذاہب کے پیروکاروں کا فرض ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق اور جانوں کا تحفظ کریں۔

حسین عبداللہیان نے مزید لکھا ہے کہ بلاشبہ صیہونی حکومت کے جرائم کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کا اتحاد صیہونیوں کی انتہا پسندی روکنے، دنیا میں امن کی بحالی اور اخلاقی اقدار کی بالادستی میں مؤثر کردار ادا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل سے جنگ دفاع مقدس کے ایک آپریشن سے زیادہ مختلف نہیں ہے، عبدالرحیم موسوی

دوسری جانب ایران اور عمان کے وزرائے خارجہ نے فلسطینی عوام کی مدد کے لئے اسلامی ملکوں کے اقدامات اور کوششوں کے ہم آہنگ ہونے پر تاکید کی ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور عمان کے وزیر خارجہ بدرالبوسعیدی نے ٹیلی فونی گفتگو میں فلسطینی عوام خاص طور پر بچوں کا قتل عام فوری طور پر روکے جانے، غزہ کا محاصرہ فوری طور پر ختم کئے جانے اور ایندھن، خوراک، دوا اور طبی وسائل پر مشتمل انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کی راہوں کا جائزہ لیا۔

ایران اور عمان کے وزرائے خارجہ نے اسی طرح غزہ سے فلسطینی باشندوں کے جبری انخلا کی پالیسی کے خلاف اپنی ٹھوس مخالفت کا اعلان کیا ۔

صیہونی حکومت فلسطینیوں کی طوفان الاقصی کارروائیوں میں اپنی بھاری شکست کی تلافی کے لئے فلسطین کے مظلوم عوام کا قتل عام کر رہی ہے اور رہائشی گھروں اور غزہ میں فلسطینی کیمپوں ، طبی مراکز اور مسجدوں کو نشانہ بناکر اب تک ساڑھے چار ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے کہ جن میں زیادہ تر بچے اور عورتیں شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button