غزہ میں داخل ہونے سے جنگ دشمن کے لئے ایک بڑے سانحے میں تبدیل ہوجائے گی، العاروی

شیعیت نیوز: اسلامی استقامتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ صالح العاروی نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت جانتی ہے کہ غزہ میں داخل ہونے سے اس حکومت کی فوج کے لئے جنگ ایک بڑے سانحے میں تبدیل ہو جائے گی۔
الجزیرہ چینل کے مطابق صالح العاروی نے جمعرات کو ایک تقریر میں اعلان کیا کہ مغرب ہم پر انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام لگاتا ہے لیکن تحریک حماس کے مکتب میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ صہیونی، یہودیوں کی عیدوں کے بعد ہم پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں لہذا ہم نے غزہ کے آس پاس صیہونی حکومت کے فوجیوں پر حملہ کر کے اچانک حملہ کیا اور دشمن کی فوج کو تباہ کردیا۔
واضح رہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے غاصب اسرائیل کی جارحیت کے جواب میں ہفتہ 7 اکتوبر کو ’’طوفان الاقصی‘‘ آپریشن شروع کیا جس میں غاصب صیہونی حکومت کو بھاری جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بیت المقدس میں فدائی حملے میں دو اسرائیلی پولیس اہلکار زخمی
دوسری جانب امریکہ نےاپنی آنکھیں اس لئے بند کر رکھی ہیں کہ وہ بھی اسرائیلی جارحیت میں شریک ہے۔
حماس کے رہنما عزت الرشق نے صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی پریس کانفرنس پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی دھمکیوں سے ناجائز اسرائيلی حکومت کی بوکھلاہٹ کی نشاندہی ہوتی ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بھی کہا ہے کہ غزہ میں عام شہریوں پر صیہونی حکومت کی بمباری مکمل طور پر جنگی جرم ہے اور امریکہ نے شریک جرم ہونے کی بنا پر اس پر اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
نیتن یاہو نے بدھ کے دن پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ آج رات ہم نے ہنگامی حکومت تشکیل دی ہے۔اسرائيلی متحد ہیں۔ ہم نےتمام اختلافات بھلا دیئے ہیں کیونکہ اب اسرائيل کی تقدیر کا مسئلہ درپیش ہے۔
نیتن یاہو نے حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ حماس کے تمام اراکین کا خون بہایا جانا چاہئے ، ہم اس گروہ کا شیرازہ بکھیر اور اسے نابود کر دیں گے۔
صیہونی وزیر جنگ یوآو گيلانت نے بھی اعتراف کیا ہے کہ ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا وہ بہت سخت اور خطرناک ہے۔ ہمیں کبھی اس قدر سخت واقعے کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔ ہزاروں افراد نے ہمارے قتل اور ہمیں نابود کرنے کےمقصد سے ہم پر حملہ کیا۔