مقبوضہ فلسطین

طوفان الاقصی نے دشمن کو توڑ دیا ہے، زیاد النخالہ

شیعیت نیوز: جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ نے کہا ہے کہ غزہ کے آپریشن طوفان الاقصی نے دشمن کو توڑ دیا ہے۔

ارنا نے فلسطینی نیوز ایجنسی شہاب کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ نے اتوار کی رات ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ غزہ میں گرفتار کئے جانے والے صیہونی فوجیوں اور آباد کاروں کی تعداد جتنی بتائی جارہی ہے اس سے بہت زیادہ ہے۔

انھوں نے بتایا کہ تیس سے زیادہ صیہونی قیدی تو صرف جہاد اسلامی کے پاس ہیں ۔

جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ نے کہا کہ دشمن حکومت کو یہ حقیقت قبول کرلینا چاہئے کہ ہلاکتوں اور قیدیوں کی تعداد بڑھنے کی روک تھام کا واحد راستہ شکست تسلیم کرنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ غزہ اور غرب اردن کی عظیم کامیابیوں اور سربلندی کے ایام استقامتی قوتوں کے اتحادویک جہتی کی خوبصورت ترین تصویریں پیش کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ’’کاغذی شیر‘‘ ٹوٹ رہا ہے، القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ

زیاد النخالہ نے کہا کہ طوفان الاقصی نے دشمن کو مفلوج اور اس کی کمزوری کو آشکارا کردیا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ثابت ہوچکا ہے کہ دشمن قابل شکست ہے اور درحقیقت اس کو شکست ہوچکی ہے اور اس نے ابتدائی لمحات میں ہی امریکہ سے مددلی۔

جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ نے استقامتی محاذ کے سپاہیوں کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ نے دشوار ترین حالات میں دنیان کی توجہ اپنے آپ پر مرکوز کی اور اہم ترین خبریں پیش کیں؛ کیونکہ آپ کے پاس عزم و ارادہ تھا اور آپ نے سر تا پا مسلح دشمن کو ذلیل و خار کردیا ۔

انھوں نے کہا کہ آج غزہ اپنے دلیر سپاہیوں کی بدولت بالادستی کے ساتھ بات کررہا ہے جس سے سبھی فلسطینیوں کے مطالبات اور دنیا کے سبھی حریت پسندوں کے عزم و ارادے کی عکاسی ہوتی ہے۔

جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ یہ ہمارے جہاد اور جنگ کی وسعت ہے کہ ہم غزہ ، قدس اور جنین میں فاصلہ نہیں دیکھتے اور غاصبوں اور ان کے حامیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے جرائم، جنگ جاری رکھنے کے لئے ہماری توانائیوں اور عزائم میں اضافہ ہی کریں گے۔

ا نھوں نے کہا کہ غیرقانونی صیہونی کالونیوں تک پہنچنے والی جنگ ، ان کے فوجی کیمپوں پر حملے ، اسلحے چھوڑ کر ان کا فرار اور بڑی تعداد میں صیہونی فوجیوں کی گرفتاری، یہ سب ثابت کرتے ہیں کہ صیہونی حکومت کی فوج اس سے بہت کمزور ہے جو دنیا میں بہت سے سمجھتے ہیں۔

زیاد النخالہ نے اپنے بیان کے آخر میں کہا ہے کہ فتح نزدیک ہے، ہم جنگ کریں گے ، مجاہدت جاری رکھیں گے اور اپنے عزم اور فداکاریوں سے طاقت کا توازن تبدیل کردیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button