دنیا

شام میں امریکی اور روسی فضائیہ کے درمیان تصادم ہورہا ہے، امریکی نائب وزیردفاع کا انکشاف

شیعیت نیوز: امریکی اور روسی فضائیہ کے درمیان شام میں تصادم ہورہا ہے۔ دیرالزور میں جنگجووں اور عرب قبائل کے درمیان جھڑپوں سے امریکی افواج کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔

الجزیرہ نے خبر دی ہے کہ امریکی نائب وزیردفاع ڈینا اسٹرول نے شام میں امریکی اور روسی فضائیہ کے درمیان تصادم کا انکشاف کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی فضائیہ کے درمیان تصادم کے واقعات غیر پیشہ وارانہ ہے۔ ہم روسی حکام کے ساتھ رابطہ کرکے شام میں دہشت گردی کے خلاف میں اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔

امریکی اعلی عہدیدار نے مزید کہا کہ شام میں روس کی سرگرمیوں سے ہماری کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

اسٹرول نے الجزیرہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سیرین ڈیموکریٹک فورسز اور عرب قبائل سے اپیل کرتے ہیں کہ دیرالزور میں ہونے والے جھڑپوں کو فوری طور پر ختم کریں۔

انہوں نے کہا کہ دیرالزور میں جھڑپوں کی وجہ سے داعش کے خلاف جاری کاروائیاں متاثر ہورہی ہیں اور علاقے میں تعیینات امریکی فورسز کے لئے بھی خطرات بڑھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مغربی افریقہ کے ساحلی ممالک مالی، نائیجر اور بورکینافاسو کا فوجی اتحاد تشکیل دینے کا اعلان

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ کا خیال ہے کہ ان کے ملک کو چین اور روس کا مقابلہ کرنے میں دنیا کی قیادت کرنی چاہیے۔

رشیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ ورلڈر آرڈر سے عالمی استحکام کو تقویت ملی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا کہ دنیا ایک نئے سفارتی نظام کی طرف منتقل ہو رہی ہے جس میں واشنگٹن کو روس اور چین کے بڑھتے ہوئے خطرات پر قابو پانے کے لیے راہنمائی کرنی ہوگی۔

واشنگٹن کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ موجودہ ورلڈ آرڈر زوال کا شکار ہے اور ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے، آج کے فیصلے ہی آنے والی دہائیوں کا مستقبل سنواریں گے۔

بلنکن نے استدلال کیا کہ سرد جنگ کے بعد کا نظام ایسے وقت میں اپنے خاتمے کی طرف بڑھ رہا ہے کہ جب اس نے عشروں کے جغرافیائی سیاسی استحکام کو بالادستی کے درپے طاقتوں کی مسابقت میں نسبتا قائم رکھا۔

امریکی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ بالادستی کے درپے طاقتوں کی قیادت روس اور چین کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button