دنیا

آرمینیا کی وزارت دفاع کا آذربائیجان پر سرحدی کشیدگی شروع کرنے کا الزام

شیعیت نیوز: آرمینیا کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ جمہوریہ آذربائیجان کی افواج نے کل جنوب مشرقی سرحدی علاقوں میں آرمینیائی اڈوں پر فائرنگ کی تاہم باکو کا کہنا ہے کہ یہ اطلاع درست نہیں ہے۔

اسپوتنک نے بتایا ہے کہ آرمینیا کی وزارت دفاع نے ایک بیان شائع کرتے ہوئے جمہوریہ آذربائیجان کی مسلح افواج پر جنوب مشرق میں گغارکونیک صوبے کے گاؤں ’’نورابک‘‘ میں ملک کی سرحدی پوسٹوں پر فائرنگ کا الزام لگایا ہے۔

آرمینیا کی وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 2 ستمبر کو دوپہر 16:00 سے 16:10 کے درمیان، آذربائیجان کی مسلح افواج کے یونٹوں نے نورابیک کے قریب آرمینیائی فوجی پوسٹوں پر آتشیں اسلحے سے حملہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : برکس گروپ کی ترقی دنیا میں امریکی بالادستی کو نقصان پہنچاتی ہے، نیویارک ٹائمز

جمہوریہ آذربائیجان نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور آرمینیا کی وزارت دفاع کی طرف سے شائع کردہ معلومات کو غلط قرار دیا ہے۔

جمعہ کو یریوان نے اعلان کیا کہ سرحدی علاقوں میں کراس فائرنگ میں آرمینیائی فوج کے چار فوجی مارے گئے، اور باکو نے اطلاع دی کہ ایک آذربائیجانی فوجی زخمی ہوا۔ آرمینیائی وزارت دفاع نے بعد میں مرنے والوں کی تعداد تین کر دی۔

آرمینیا اور آذربائیجان کی سرحد پر کئی سالوں سے گاہے بگاہے فائرنگ کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان کئی دہائیوں قبل ’’کاراباغ‘‘ کے علاقے کی ملکیت پر تنازع شروع ہوا تھا، جو ستمبر 2020 میں جھڑپوں میں بدل گیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان 1990 کی دہائی کے بعد سے کشیدگی میں بدترین اضافہ ہوا تھا۔

نومبر 2020 میں روس کی ثالثی میں جنگ بندی کے اعلان کے ساتھ نئی فوجی جھڑپیں ختم ہوئیں۔ سابق سوویت یونین سے تعلق رکھنے والے دونوں ممالک نے خطے میں روسی امن فوج کی تعیناتی پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان آخری سنگین کشیدگی ستمبر 2022 میں ہوئی تھی، جس میں دونوں طرف سے بہت سے لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button