دنیا

افریقہ میں فرانس کی رسوائی میں اضافہ، الجزائر نے بھی فرانس کی درخواست مسترد کردی

شیعیت نیوز: نائیجر کے خلاف فوجی کاروائی کے لئے فرانس کی جانب سے فضائی حدود استعمال کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی

اسپوٹنک نے رپورٹ دی ہے کہ نائجیر کے خلاف فوجی کاروائی کے سلسلے میں فرانس کو الجزائر نے بھی ناامید کردیا ہے۔ فرانسیسی طیاروں کے گزرنے کے لئے الجزائر کی فضائی حدود استعمال کرنے کی درخواست مسترد کی گئی تھی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق الجزائر کی طرف سے مایوس ہونے کے بعد فرانس نے مراکش کو قانع کرکے اجازت حاصل کرلی ہے۔ اکوواس میں شامل ممالک کے ہوائی اڈوں پر نائجیر کے خلاف کاروائی کے لئے تیاریاں جاری ہیں۔

یاد رہے کہ نائیجر میں 26 جولائی کو صدارتی گارڈز نے صدر محمد بازوم کو حراست میں لینے کے بعد معزول کردیا تھا۔ اس کے بعد جنرل عبدالرحمن چیانی کو کونسل برائے انتقال کا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔

گذشتہ اتوار کو اکوواس ممالک کا ایک وفد فوجی بغاوت کرنے والوں سے مذاکرات کرنے نیامی آیا تھا لیکن کسی نتیجے پر پہنچے بغیر واپس چلا گیا ہے۔ اس سے پہلے باغیوں نے اکوواس کے نمائندوں کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت کے امکانات کو مسترد کیا تھا۔

خبروں کے مطابق باغی سابق صدر کی بحالی کے لئے راضی نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کے ساتھ تعلقات کے نئے دور کے منتظر ہیں، سعودی مجلس شوری

دوسری جانب نائیجر کے بحران میں شدت آتی جا رہی ہے۔ مغربی افریقہ کی معاشی تنظیم ایکوواس کے فوجی حکام نے اعلان کیا ہے کہ نائیجر کے خلاف فوجی اقدام کا فیصلہ پکا ہو چکا ہے، لیکن تاریخ کا اعلان نہیں کیا جائے گا۔

نائیجر کے خلاف فوجی کارروائی کے امکان میں اضافے کے پیش نظر، مالی اور بورکینافاسو نے اپنے جنگی طیارے نائیجر بھیج دیئے ہیں۔

ادھر ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ایکوواس نے حملے کو اپنی عزت کا مسئلہ بنا لیا ہے اور اگر اسے عملی جامہ نہ پہنایا گیا تو یہ تنظیم اپنی حیثیت کھو بیٹھے گی۔

اس درمیاں حملے کے حامی بعض ممالک نے فوجی کارروائی پر شک و تردید ظاہر کرنا شروع کردیا ہے۔

ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ درپیش ایام، نائيجر اور افریقہ کے مغربی خطے کے لئے فیصلہ کن ہوں گے۔

بورکینافاسو اور مالی نے بھی ایک مشترکہ بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ نائیجر میں کسی بھی قسم کی فوجی مداخلت کو، ان دو ممالک کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف قرار دیا جائے گا۔

یہ وہ دو ممالک ہیں جہاں گزشتہ چھے مہینے کے دوران فوجیوں نے اقتدار اپنے ہاتھ میں لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button