دنیا

افغانستان: عزاداری سید الشہداء کے جرم میں 10 شیعہ مسلمان نوجوانوں کو قید کی سزائیں

شیعیت نیوز: طالبان نے صوبہ غزنی میں محرم کے دوران عزاداری کرنے پر 10 شیعہ مسلمان نوجوانوں کو قید کی سزائیں سنائی ہیں۔

شفقنا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے ان 10 شیعہ مسلمان نوجوانوں کو ایک سے دس سال تک قید کی سزا سنائی ہے۔

طالبان ایک بار پھر مختلف حیلے بہانوں سے اس ملک کے مظلوم عوام پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان میں سے چھ نوجوانوں کو طالبان فورسز نے ساتویں محرم کے ماتمی جلوس میں حضرت عباس علمدار کے علم (پرچم) کو نیچے اتارنے سے روکنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر گرفتار کر لیا۔

اس رپورٹ کے مطابق ان میں سے چار مزید افراد کو 10 محرم الحرام یعنی روز عاشور کو غزنی کے مرکز میں گرفتار کیا گیا۔

طالبان نے ان عزاداروں پر انتظامی امور میں مداخلت کرنے کا الزام لگا کر انہیں جیل بھیج دیا۔

واضح رہے کہ محرم کے پہلے عشرے میں غزنی میں طالبان کی فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : جنرل قاسم سلیمانی نے عراقی کردستان کو کس طرح بچایا، مسعود بارزانی

دوسری جانب افغانستان کی طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رہے گی۔

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رہے گی۔ خواتین کی تعلیم سے متعلق مذہبی اسکالرز میں اختلاف رائے موجود ہے اس لیے تجویز دی گئی ہے کہ لڑکیوں کے اسکول جانے سے زیادہ اہم ہم آہنگی برقرار رکھنا ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ 2 سال مکمل ہونے کے بعد حکومت کواندرونی یا بیرونی کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ملک میں نافذ قوانین کے لیے اسلام سے قانونی حیثیت حاصل کرتے ہیں۔

افغانستان میں طالبان نے 10 سال سے زائد عمر کی لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی عائد کردی ہے جس کے بعد کلاس 3 کے بعد لڑکیاں تعلیم جاری نہیں رکھ سکیں گی۔

قبل ازیں طالبان نے لڑکیوں کی سیکنڈری تعلیم پر پابندی عائد کر رکھی تھی تاہم پرائمری اسکول میں پانچویں جماعت تک لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی تھیں جب کہ خواتین پر ملازمتوں کے دروازے بند ہیں اور انھیں پارکوں، جمز، میلوں اور پارلرز میں بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button