ایران

کثیر الجہتی حکمت عملی امن، سلامتی اور استحکام کی بنیاد ہے، علی باقری

شیعیت نیوز: ایران کے نائب وزیرخارجہ علی باقری نے کثیر الجہتی حکمت عملی کو عالمی امن، سلامتی اور استحکام کا بنیادی عنصر قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی ملک کی یکطرفہ قوت کا مظاہرہ برتری اور زیادہ خواہی کے سبب باہمی تعلقات میں زوال کا باعث ہوتا ہے۔

علی باقری اور برازیل کے نائب وزیر برائے امور افریقہ اور مشرق وسطیٰ، کارلوس دو آرچی نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی مشاورت کا بارہواں دور برازیل کے دارالحکومت میں منعقد کیا۔

اس ملاقات میں برازیل کے نائب وزیر خارجہ کے 3 معاونین سمیت متعدد ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔ دو طرفہ اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور سائنسی تعلقات کا فروغ، ماحولیاتی مسائل، سیاحت کی توسیع، مختلف بین الاقوامی امور پر مشاورت اور پارلیمانی رابطوں میں اضافہ ان مذاکرات کے اہم نکات تھے۔

دیگر امور میں موجودہ تنازعات کو حل کرنے کے لیے کثیر الجہتی اور پرامن طریقوں پر زور، یکطرفہ پابندیوں کو مسترد کرنا اور ایک مستحکم اور ترقی پر مبنی نظم قائم کرنے میں BRICS جیسی کثیر جہتی تنظیموں کا کردار ان ملاقاتوں میں فریقین کے زیر بحث تھے۔

علی باقری اپنے دورہ برازیل میں متعدد حکومتی عہدیداروں، تھنک ٹینکس، میڈیا اور کاروباری شعبوں کی نمائندگی کرنے والے افراد سے بھی ملاقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران اور امریکہ کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ ، ایران کے 10 ارب ڈالر سے زائد کی رقم آزاد

دوسری جانب صدر ایران کے معاون برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے بتایا ہےکہ ایرانی محققین ضروری دوا اور دواؤں سے متعلقہ ساز سامان کا 98حصہ ملک میں تیار کرتے ہيں۔

سائنس، ٹیکنالوجی اور نالج بیسڈ معیشت میں صدر کے معاون دہقانی فیروز آبادی نے ایران کے دورے پر آئے ویت نام کے اسپیکر کے ساتھ ایران کے ٹیکنالوجی سنٹر کی کامیابیوں کی نمائش کا معائنہ کیا۔

انہوں نے اس موقع پر کہا ہے کہ نالج بیسڈ کمپنیوں کی مدد سے ہم اس سلسلے میں ویت نام کے ساتھ تعاون اور مشترکہ سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

دہقانی فیروز آبادی نے کہا کہ ویت نام ذرائع اور ماڈرن ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھانے میں سنجیدہ دلچسپی رکھتا ہے اور ٹیکنالوجی سے متعلق موضوعات، ایران و ویت نام کے درمیان تعاون کے آغاز کی اچھی بنیاد بن سکتے ہيں۔

اس موقع پر ویت نام کے اسپیکر دین ہوئہر نے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون میں توسیع کی خواہش ظاہر کی ۔

انہوں نے کہا کہ ایران و ویت نام ، نینو ، خلاء اور زراعت جیسے مختلف شعبوں میں ٹیکنالوجی کی منتقلی جیسے بہت سے امور تعاون کر سکتے ہيں۔

انہوں نے کہا کہ ویت نام کے عوام اور حکومت ایرانی ٹیکنالوجی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور آج ہم نے اس نمائش میں ایران کی ٹیکنالوجی کا قر یب سے مشاہدہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button