اہم ترین خبریںعراق

عراق: داعش کا خطرناک سرغنہ جال میں پھنس گیا

شیعیت نیوز: عراقی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ داعش کے ایک خطرناک سرغنہ کو بغداد سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

عراقی کی خبررساں ایجنسی واہ کے مطابق عراقی خفیہ ایجنسی نے داعش دہشت گرد تنظیم میں "قادسیہ” شعبہ کے خطرناک سرغنہ کے طور پر کام کرنے والے ’’ابو حارث بغدادی‘‘ کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ دہشت گرد نے 2005 میں دہشت گرد گروہوں میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ بغداد میں سرگرم تھا اور 2007 میں اس سے بغداد میں بارودی سرنگیں بچھانے اور دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کا کام لیا جاتا تھا۔

اس کے بعد 2009 میں اسے صوبہ نینوا منتقل کر دیا گیا تھا اور 2019 میں داعش کی شکست کے بعد اس نے جعلی نام اور فرضی شناخت کے ساتھ بغداد میں داخل ہونے کی کوشش کی اور بالآخر گزشتہ روز اسے 10 گھنٹے کی کارروائی کے بعد گرفتار کر کے قانونی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ داعش کے باقی ماندہ عناصر بغداد، صلاح الدین، دیالہ ، کرکوک، نینویٰ، الانبار اور دیگر علاقوں میں اب بھی سرگرم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان میں دہشت گردانہ بم دھماکے میں ایران کے صدر، وزیر خارجہ کی شدید مذمت

دوسری جانب عراقی ذرائع نے ملک میں آج صبح امریکہ کے دہشت گرد فوجی قافلے پر حملے کی خبر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دہشت گرد امریکی فوجیوں کا یہ قافلہ عراق کے صوبے دیوانیہ میں حملے کا نشانہ بنا اور اس کے راستے میں بم کا دھماکہ ہوا۔

ابھی تک اس حملے میں ممکنہ نقصانات کی کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری بھی کسی فرد یا گروہ نے ابھی تک قبول نہیں کی۔

عراق میں دہشت گرد امریکی فوجی ٹھکانوں اور فوجی قافلوں پر آئے دن حملے ہوتے رہتے ہیں۔

عراق کے بیشتر عوام اور سیاسی تنظیمیں اپنے ملک سے امریکیوں کے انخلا کے خواہاں ہیں اور عراق کی پارلیمنٹ نے بھی 5 جنوری 2020 کو عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں ایک بل کی منظوری دی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button