مشرق وسطی

سوڈان، مصر کی ثالثی میں جنگ بندی کا خیر مقدم کے ساتھ ساتھ جھڑپیں بھی جاری

شیعیت نیوز: مصر کی ثالثی میں جنگ بندی پر اتفاق کے چوبیس گھنٹوں کے اندر خرطوم کے اطراف میں فریقین کے درمیان دوبارہ شدید جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسپوٹنک نے سوڈان سے مقامی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ مصر کی ثالثی میں سوڈان کی خانہ جنگی کو روکنے پر مسلح افواج اور پیرا ملٹری فورسز نے اتفاق کیا تھا لیکن ایک دن گزرنے سے پہلے ہی متحارب گروہوں نے خرطوم کے اطراف میں ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر شدید حملے کیے ہیں۔

دارالحکومت خرطوم کے جنوب مشرق اور ام درمان میں مسلح افواج کے جنگی طیارے مسلسل فضاوں میں پرواز کررہے ہیں۔ پیراملٹری فورسز فضا میں مار کرنے والے مختلف ہتھیاروں سے ان طیاروں کو نشانہ بنارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اقوام متحدہ نے شامی پناہ گزینوں کی امداد روک دی، اردن کا شدید ردعمل

مقامی ذرائع نے بتایا کہ سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہورہا ہے اور فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ بھاری اسلحے بھی استعمال کیے جارہے ہیں۔

خرطوم کے جنوب میں سوڈانی فوج کی چھاؤنی مسلسل حملوں کی زد میں ہے۔ سخت جھڑپوں کی وجہ سے جمعہ کے روز خرطوم کا مواصلاتی نظام کچھ دیر کے لئے معطل ہوگیا۔

فریقین کی جانب سے جاری بیانات میں ایک دوسرے کو بھاری نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔

دوسری طرف اقوام متحدہ نے سوڈان میں صحت کے حوالے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ 11 ملین سوڈانی عوام علاج اور امداد کے محتاج ہیں۔ فریقین کے درمیان جاری جھڑپوں کی وجہ سے مستحق افراد تک امداد رسانی مشکل ہورہی ہے۔

سوڈانی وزارت صحت اور اقوام متحدہ نے خانہ جنگی کے چار مکمل ہونے کے بعد مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ 3 ہزار سے زائد سوڈانی اب تک اپنی جان سے ہاتھ دھوچکے ہیں جن میں سے اکثر عام شہری ہیں جبکہ 28 لاکھ سے زائد لوگ اپنے گھروں سے نکل کر دوسرے علاقوں یا بیرون ملک ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button